AD Banner

{ads}

( فاسق وفاجر کی اقتدا میں نماز کا شرعی حکم؟)

 ( فاسق وفاجر کی اقتدا میں نماز کا شرعی حکم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ دیوبندی وہابی کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے نیز ہمارے یہاں کے مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ نماز تو داڑھی منڈانے والے اور فاسق وفاجر کے پیچھے ہوجاتی ہے اور وہ کتاب کا حوالہ بھی پیش کر رہے ہیں مدلل جاب دیں مہربانی ہوگی ۔ 

المستفتی:۔ عتیق الرحمٰن بھوپال


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب


صورت مسؤلہ میں صاحب فتاوی صدر الافاضل مسئلہ ھذا کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں کہ داڑھی منڈانے والا فاسق ہے اور ہر فاسق کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے( فـان فی تقدیمه تعظیمه وقد وجب علینا اھانته شرعاً فی رد المختار )لیکن اس کے پیچھے نماز بکراہت ہوجاتی ہے اور وہابی بے دین منکر ضروریات دین خارج از اسلام ہیں اس کے پیچھے کسی طرح نماز نہیں ہوتی بلکہ اس کو امام بنانا شریعت کی نافرمانی اور سخت جرم ہے حدیث شریف میں ہے صلو اخلف کل بروفاجر آیا ہے کافر نہیں آیا اس حدیث سے وہابی کی امامت پر استدلال باطل ہے ۔(فتاوی صدر الافاضل صفحہ نمبر ۴۱۷, ۴۱۸)

مذکورہ بالاتصریحات سے ظاہر وعیاں ہوگیا کہ ہر فاسق کو امام بنانا بنانا مکروہ تحریمی ہے اور وہابی خبیث کو امام بنانا شریعت کی نافرمانی سخت جرم ہے اس کے پیچھے نماز ہر گز نہیں ہوگی اور جو نمازیں پڑھی گئیں اس کا لوٹا واجب ہوگا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

 کتبہ

محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح والمجیب نجیح 

محمد نسیم رضا رضوی سلامی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner