AD Banner

{ads}

ہارون رشید اور وفا دار لونڈی

ہارون رشید اور وفا دار لونڈی


خلیفہ ہارون رشید کی ایک بلیک اور بدصورت لونڈی تھی ۔ ایک مرتبہ ہارون رشید نے اپنی لونڈیوں کے درمیان درہم و دینا ر لوٹائے۔ تمام لونڈیوں نے درہم و دینا ر لوٹنے شروع کر دیئے مگر وہ بلیک اور بدصورت لونڈی کھڑی ہارون رشید کے چہرے کو دیکھتی رہی۔ اس سے پوچھا گیا: تو درہم و دینار کیوں نہیں لوٹی ؟ اس نے جواب دیا: ان لونڈیوں

 کا مقصو درہم و دینار ہے اور میرا مطلوب دیناروں کا مالک ہے۔ ہارون رشید کو اس بدصورت لونڈی کی اس بات سے تعجب ہوا۔ پھر اس لونڈی کو اپنے خاص لوگوں میں شامل کر لیا۔ دوسرے بادشاہوں کو جب یہ خبر ملی کہ ہارون رشید اپنی ایک بدصورت لونڈی پر عاشق ہو گیا ہے۔ اور ہارون رشید کو بھی اس بات کا علم ہوا تو اس نے تمام بادشاہوں کی اپنے ہاں ایک میٹنگ بلائی۔ اس کے بعد ساری لونڈیوں کو بلا کر ایک ایک یا قوت کا پیالہ دے کر اسے توڑنے کا حکم دیا۔ سب لونڈیاں پیالے کو توڑنے سے رک گئیں مگر اس بدصورت اور کالی لونڈی نے فورا پیالہ زمین پر مار کر توڑ دیا۔ اس کے بعد خلیفہ نے تمام بادشاہوں سے کہا کہ اس لونڈی کا چہرہ تو بدصورت ہے مگر اس کا کام انتہائی لاجواب ہے۔ پھر ہارون رشید نے اس لونڈی سے پوچھا کہ تو نے یہ پیالہ کیوں تو ڑا ہے؟ اس نے عرض کیا: آپ نے مجھے اس کے توڑنے کا حکم دیا ہے تو میں نے دیکھا کہ اس کے توڑنے سے خلیفہ کے خزانے میں تو نقصان ہوگا لیکن اس کے نہ توڑنے سے خلیفہ کے حکم کی نافرمانی ہوگی۔ اس لیے خلیفہ کے حکم کی تعمیل اور عزت ضروری ہے خزانے کے نقصان سے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ پیالہ کو توڑنے سے لوگ مجھے دیوانی کہیں گے اور نہ توڑنے میں لوگ مجھے نافرمان کہیں گے ۔ مجھے پہلی بات زیادہ پسند ہے دوسری سے۔ یعنی دیوانی کہلانا بہتر ہے نا فرمان کہلانے سے۔ سب بادشاہوں نے لونڈی کے اس کام کی تعریف کی اور خلیفہ کو اس کی محبت میں معذور سمجھا۔ 

ابرار القادری 




हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner