AD Banner

{ads}

حضرتِ حاتم اصم کی عبادت

حضرتِ حاتم اصم کی عبادت


عصام بن یوسف ، حضرت حاتم اصم کی محفل میں آئے اور ان پر اعتراض کرنے کا ارادہ کیا چنانچہ عصام نے کہا: اے ابو عبد الرحمان [ یہ حاتم کی کنیت ہے)  کیف تصلی ؟ آپ نماز کس طرح پڑھتے ہیں؟ حضرت حاتم نے ان کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہا کہ جب نماز کا وقت ہوتا ہے تو میں کھڑے ہو کر پہلے ظاہری وضو کرتا ہوں پھر باطنی وضو کرتا ہوں۔ عصام نے کہا: یہ ظاہری اور باطنی وضو کیسے ہوتا ہے؟ حاتم اصم نے فرمایا: ظاہری وضو یہ ہے کہ میں اعضائے وضو کو پانی کے ساتھ دھوتا ہوں۔ باطنی وضو یہ ہے کہ میں اعضاء کو سات چیزوں سے دھوتا ہوں وہ سات چیزیں یہ ہیں ۔ تو بہ ندامت، دنیا کی محبت کو چھوڑ نا، مخلوق کی تعریف ، ریا کاری ، کینہ اور حسد ! ان سے دل کو پاک کرتا ہوں ۔ پھر مسجد جا کر اعضاء کو بچھاتا ہوں اور یہ خیال کرتا ہوں کہ میں کعبہ کو

 دیکھ رہا ہوں ۔ اور امید اور خوف کی حالت میں کھڑا ہوتا ہوں کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے اور جنت میرے دائیں جانب اور جہنم میرے بائیں طرف ہے۔ موت کا فرشہ میرے پیچھے کھڑا ہے۔ اور میں یہ تصور کرتا ہوں کہ میرے قدم پل صراط پر ہیں اور پھر یہ سمجھتا ہوں کہ یہ میری زندگی کی آخری نماز ہے پھر نیت باندھ کر خشوع و خضوع کے ساتھ تکبیر کہتا ہوں اور قرآن کے الفاظ پر غور وفکر کر کے تلاوت کرتا ہوں اور عاجزی کے ساتھ رکوع، اور گریہ و زاری کے ساتھ سجدہ کرتا ہوں۔ اللہ کی رحمت کی امید پر تشہد اور خلوص کے ساتھ سلام پھیرتا ہوں۔ اور میں تیس (30) سال سے اسی طرح نماز پڑھ رہا ہوں۔ عصام نے کہا: یہ ایسا عمل ہے کہ اس پر آپ کے علاوہ کوئی دوسرا طاقت نہیں رکھتا پھر عصام زار و قطار پڑا

 (حکایات قلیوبی صفحہ ۲۳)


*خلاصہ* دنیا کی محبت کو چھوڑ کر، مخلوق کی تعریف ، ریا کاری ، کینہ اور حسد ! ان سے دل کو پاک کرنے کے بعد ہی سچی عبادت ممکن ہے





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner