AD Banner

{ads}

(خوفِ خدا میں رونے کے فضائل و برکات )

 (خوفِ خدا میں رونے کے فضائل و برکات )

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا کوئی مومن نہیں کہ اس کی آنکھوں سے کوئی آنسو اللہ تعالی کے خوف سے بہہ کر رخسار پر رواں ہو جائے ، خواہ وہ مکھی کے سر کے برابر ہی کیوں نہ ہو تو پھر اللہ تعالی اس پر آتش جہنم حرام نہ کرے ،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مومن کے دل پہ اللہ تعالٰی کے خوف سے لرزہ طاری ہو جاتا ہے تو اس کے گناہ یوں جھڑتے ہیں جیسے درخت سے پتے جھڑتے ہیں ، حضرت محمد بن منکدر رحمۃ اللہ علیہ جب روتے تو آنسو اپنے چہرۂ مبارک اور ریش پر مل لیا کرتے تھے اور ارشاد فرماتے کہ مجھے خبر پہنچی ہے کہ جہاں آنسو لگ جائیں، وہاں نار جہنم نہیں پہنچے گی ،

    حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر تھے کہ آپ نے ہمیں ایسی نصیحت فرمائی، اس سے ہمارے دل نرم پڑ گئے۔ ہماری آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔ ہم نے اپنے نفسوں کو پہچان لیا، پھر جب میں اپنے گھر واپس آیا تو میرے اہل خانہ میرے پاس آئے تو ہم دنیوی باتوں میں اتنے گم ہوئے کہ ہمارا جو حال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہوا تھا وہ مجھے یاد نہ رہا۔ دنیا میں مبتلا ہو گیا، پھر جب مجھے یاد آیا تو میں نے اپنے دل میں کہا کہ میں تو منافق بن گیا ہوں۔ اس حیثیت سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جو خوف اور رقت کا حال تھا، وہ اب نہ رہا۔ اپنے گھر سے باہر نکلا اور پکار پکار کر کہنے لگا کہ حنظلہ تو منافق ہو گیا۔ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ مجھے ملے۔ آپ نے مجھے فرمایا کہ اے حنظلہ تو بالکل منافق نہیں ہوا۔ یہی کہتے ہوئے میں بارگاہ حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہو گیا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! جب ہم آپ کی بارگاہ مقدس میں حاضر تھے تو آپ نے ہمیں ایسا وعظ فرمایا کہ ہمارے دلوں پر خوف طاری ہو گیا۔ ہماری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ ہمیں اپنے نفسوں کی حقیقت معلوم ہو گئی مگر جب میں اپنے گھر واپس گیا دنیوی باتوں کی مشغولیت کی وجہ سے وہ سب بھول گیا جو کیفیت آپ کے سامنے تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اے حنظلہ ، تم اگر ہر وقت اسی کیفیت میں رہو تو پھر تمہاری راہوں اور بستروں پر فرشتے مصافحہ کریں ، مگر ہر بات کے لیے ایک وقت متعین ہے۔ مختصر یہ کہ "رجاء" رونے کی خوبی، " تقوی" اور "ورع" کے فضائل میں جو باتیں وارد ہوئی ہیں، علم کی فضیلت اور امن کی بڑائی کے سلسلے میں بیان ہوئی ہیں۔ وہ تمام ہی خوف کی خوبی پر دلالت کرتی ہیں، اس لیے ان تمام باتوں کا اصل سبب یہی خوف ہوتا ہے۔( احیاء العلوم مترجم جلد چہارم صفحہ ، ٣٠٦ ، تا ، ٣٠٨ ، مکتبہ ادبی دنیا دھلی )

" طالبِ دعا "
محمد معراج رضوی واحدی براہی سنبھل یوپی ہند




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner