(منصب امامت کو دکانداری کہنے والے پر کیا حکم ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ منصب امامت کی توہین کرنے والا اور امامت کو دکانداری کہنے والاکیسا ہے ازروئے شرع
المستفتی:۔محمد عرفان نوری دموہ ایم پی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
امامت کوئی پیشہ ونوکری نہیں ہے بلکہ امامت دینی ومذہبی منصب ہے جس کے خود حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم وصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین حامل رہے اور آج بھی اسی پر علمائے کرام فائز ہیں ـ اس لئے زید اپنے اس قول کہ امامت دکانداری گھٹیا پیشہ ہے سے ـ منصب جلیلہ کی بی ادبی وکھلی گستاخی ظاہر ہوتی ہے ـ لہذا زید اپنے مذکورہ باطل وغلط قول سے رجوع کرکے توبہ کرے ـ اور آئندہ ایسی بات اپنی زبان سے نہ کہنے کا عہد کرے / حدیث شریف میں ہے / فلا تقل بلسانك الامر معروفا اھ ـ (حوالہ کنز العمال جلد نمبر سوم ۳ صفحہ نمبر ۳۵۴؍ فتاوی قادریہ جلد نمبر اول صفحہ نمبر ۲۷۴)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد نسیم رضا رضوی سلامی
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔