AD Banner

{ads}

( تلاوتِ قرآن مجید کے لئے بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم پڑھناکیاہے؟)

 ( تلاوتِ قرآن مجید کے لئے بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم پڑھناکیاہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ تسمیہ یعنی نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم شرو ع رکعت میں پڑھنا سنت ہے یا ہر رکعت میں سنت ہے یا مستحب حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

المستفتی:۔محمدجمال الدین نو تلہ بازار ضلع بہرائچ شریف۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

بیرون نماز کسی سورت کے شروع سے تلاوت کی ابتداء کے وقت وضؤ کے شروع میں نماز کی ہر رکعت کے اول میں اور ہر اہم کام جیسے کھانے پینے اور ہمبستری وغیرہ کے شروع میں بسم اللہ بڑھنا سنت ہے۔

طحطاوی علی مراقی صفحہ نمبر ۳ پر ہے(قارةیکون سنةکما فی الوضوء واول کل امرذی بال ومنه الاکل والجماع ونحوھا )مسئلہ اگر سورہ فاتحہ کے بعد کسی سورت کو اول سے شروع کرے تو سورہ فاتحہ کے بعد بھی سورت پڑھتے وقت بسم اللہ پڑھنا مستحسن ہے (  درمختار )

    تعوذ پہلی رکعت میں ہے اور تسمیہ ہر رکعت کے شروع میں مسنون ہے۔اب رہی بات مستحب کی مسئلہ سورہ فاتحہ کی ابتدا میں تسمیہ پڑھنا سنت ہے اور سورہ فاتحہ کے بعد اگر کوئ سورت یا کسی سورت کی شروع کی آیتیں پڑھے تو ان سے پہلے تسمیہ پڑھنا مستحب ہے پڑھے تو اچھا نہ پڑھے تو کوئ حرج نہیں جیساکہ فتاویٰ رضویہ جلد ۳صفحہ ۶۷ میں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

 کتبہ

محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح والمجیب نجیح 

محمد نسیم رضا رضوی سلامی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner