AD Banner

{ads}

(کیا منفرد جہری نماز میں بلند آواز سے قرآت کر سکتا ہے؟)

(کیا منفرد جہری نماز میں بلند آواز سے قرآت کر سکتا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جب ہم گھر میں اکیلے  فرض نماز پڑھیں تو اس میں قرآت بلند آواز سے کرے یا آہستہ آواز میں؟
المستفتی:۔محمد اجمل رضا قادری لدھیانہ پنجاب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسؤلہ میں منفرد جو وقت رہتے ہوئے جہری نماز پڑھ رہا ہے اسکو اختیار ہے کہ قرآت کو سر کرے یا جہر کرےجیسا کہ ہدایہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۱۱۵ پر ہے(وان کان منفردا فھو مخیر ان شاء جہر واسع نفسہ ( لانہ امام فی حق نفسہ وان شاء خافت لانہ لیس خلفہ من یسمعہ والا فضل ھوالجہ لیکون الاداء علی ھیاءہ والجماعہ) یعنی اگر منفرد نماز پڑھ رہا ہے تو اختیار ہے چاہے جہر کرے اور اپنے آپ کو سنائے اس لیئے وہ امام ہے اپنے حق میںاور اگر چہ تو سر کرے اس لیئے کہ اس کے پیچھے کوئ نہیں ہے جسکو سنائے لیکن جہر افضل ہے تاکہ جماعت کے طریقے پر ادا ہوجائے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner