AD Banner

{ads}

(شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کا عقیدہ )

 (شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کا عقیدہ )

     آپ لکھتے ہیں کہ ’’والد گرامی شاہ عبد الرحیم قبلہ نے فر مایا ایک دفعہ میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کا کی رحمۃ اللہ علیہ کے مزارکی زیا رت کے لئے گیا ۔ آپ کی روح(خواجہ قطب الدیں صاحب کی)ظا ہر ہو ئی اور مجھ سے فر ما یا کہ تمہیں ایک فر زند پیدا ہو گا اس کا نام قطب الدین احمد رکھنا ۔ اس وقت میری زوجہ ،عمر کے اس حصہ کو پہو نچ چکی تھیں جس میں اولاد کا پیدا ہو نا نا ممکن ہو تا ہے ۔میںنے سو چا کہ شا ید اس سے مراد میرے بیٹے کا فر زند یعنی پو تا ہے ۔میرے اس وہم پر آپ فو را مطلع ہو گئے اور فر مایا میرا مقصد یہ نہیں بلکہ یہ فر زند (جس کی بشارت دی گئی ہے )خود تمہا رے سلب سے ہو گا ۔کچھ عرصہ بعد دوسرے عقد کا خیال پیدا ہوا اور اسی سے کا تب الحروف فقیر ولی اللہ پیدا ہوا ۔ میری پیدا ئش کے وقت والد ما جد کے ذہن سے یہ واقعہ اتر گیا اس لئے انھوں نے و لی اللہ نام رکھ دیا ۔کچھ عرصہ بعد جب انھیں یہ واقعہ یا د آیا تو انھوں نے میرا دوسرا نام قطب الدین احمد رکھا ۔(انفاس العار فین ص ۱۱۰بحوالہ بذر گوں کے عقیدے صفحہ ۴۰۶)  

اس واقعہ کے تحریر کر نے سے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی علیہ الرحمۃ والرضون کا عقیدہ واضح طور پر ثا بت ہو اکہ بزرگوں کے مزارات کی زیا رت کے لئے جا نا جا ئز ہے اور ان سے فیض ملتا ہے اور وہ بعد وصال بھی غیب کی باتوں کوباذن اللہ بتا دیتے ہیں ۔

لہٰذا مزارات اولیا کی حا ضری جا ئز ومستحب ہے جو نا جائز بتا ئے و گمراہ بددین جہنمی ہے اللہ تعا لی ہر ایک کو سمجھنے کی تو فیق عطا فرمائے۔اٰمین

طالب دعا
فقیر تاج محمد قادری واحدی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner