AD Banner

{ads}

(عالم بننے کے لئے عالم کورس کرنا ضروری ہے؟)

 (عالم بننے کے لئے عالم کورس کرنا ضروری ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  عالم بننے کے لئے عالم کورس کرنا ضروری ہے یا پھر دینی کتب سے علم حاصل کرنا ضروری ہے جواب دیں؟
المستفتی:۔حافظ قمر الزماں اندرا نگر۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

عالم ہونے کیلئے نہ درس نظامی شرط ہے نہ اس کی محض سند کافی بلکہ علم چاہئے۔ جیسا کہ حضور اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں عالم کی تعریف یہ ہے کہ عقائد سے پورے طور پر آگاہ ہو اور مستقل ہو اور اپنی ضروریات کو کتاب سے نکال سکے بغیر کسی کی مدد کے علم کتابوں کےمطالعہ سے اور علماء سے سن سن کر بھی حاصل ہوتا ہے۔ 
(حوالہ تلخیص از احکامِ شریعت حصّہ نمبر ۲ صفحہ نمبر ۲۳۱)

معلوم ہوا عالم ہونے کیلئے درس نظامی کی تکمیل کی سند ضروری ہے نہ ہی کافی نہ ہی عربی فارسی وغیرہ کا جاننا شرط بلکہ علم درکار ہے حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان  فرماتے ہیں سند کوئی چیز نہیں بہتیرے سند یافتہ محض بے بہرہ ( یعنی علم دین سے خالی) ہوتے ہیں اور جنہوں نے سند نہ لی ان کی شاگردی کی لیاقت بھی ان سند یافتوں میں نہیں ہوتی علم ہونا چاہئے۔( فتاوٰی رضویہ شریف جدید جلد نمبر ۲۳ صفحہ نمبر ۶۸۳)

 فتاوٰی رضویہ شریف بہار شریعت قانون شریعت نصاب شریعت، مراٰۃ المناجیح، علم القراٰن، تفسیر نعیمی، احیا ء العلوم (مترجم) اور اس طرح کی کئی اُردو کتابیں ہیں جن کو پڑھ کر سمجھ کر اور عُلمائے کرام سے پوچھ پوچھ کر بھی حسبِ ضرورت عقائد و مسائل سے آگاہی حاصل کر کے عالم بننے کا شرف حاصل کیا جا سکتا ہے اور اگر ساتھ ہی ساتھ درس نظامی کے تکمیل کرنے کی سعادت بھی حاصل ہو جائے تو سونے پر سہاگا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
ابو النعمان عطا محمد مشاہدی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner