AD Banner

{ads}

(جو حافظ نماز نا پڑھیں تو کیا اس کے پیچھے جمعہ کی نماز ہوگی؟)

 (جو حافظ نماز نا پڑھیں تو کیا اس کے پیچھے جمعہ کی نماز ہوگی؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  ایک حافظ ہے وہ نماز نہیں پڑھتاہے لیکن جمعہ کی نماز میں امام بنتاہے تو اس کے پیچھے نماز ہوگی یانہیں؟ قران وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
المستفتی:۔ عبدالرزاق

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

بلا عذر شرعی ایک بار بھی جماعت چھوڑنے والاگنہگار اور سزا کا مستحق ہے اور کئی بار ترک کرے تو فاسق مردود الشہادۃہے ایسا ہیـ رد المختار جلد ۱ صفحہ ۵۵۲ اور بہار شریعت حصہ ۳ صفحہ نمبر ۱۱۱ میں ہے۔

 لہذا زید اگر بلا عذر شرعی عموماً جماعت سے نماز نہیں پڑھتا تو وہ فاسق ومردود الشہادۃ ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی واجب الا اعادہ ہے اور اگر کوئی دوسرا لائق امامت جمعہ کی صحیح نماز پڑھا سکتا ہو تو جمعہ کی نماز بھی اس کے پیچھے پڑھنا جائز نہیں۔البتہ اگر جمعہ پڑھانے کے لئے کو ئی دوسرا امام نہ ملے تو دوسری مسجد جمعہ پڑھے اور اگر دوسری مسجد میں بھی کوئی امام لائق امامت نہ ملے تو زید کے پیچھے بدرجہ مجبوری جمعہ پڑھنے کی اجازت ہے ایسا ہی فتاوی رضویہ جلد ۳ صفحہ نمبر ۲۰۹ میں ہے۔

اور حضرت علامہ شامی  قدس سرہ السامی تحریر فرماتے ہیں(الفاسق قد عللوا کراھة تقدیمه بانه لا یھتم لا مردینه وبان فی تقدیمه للامة تعظیمه وقد وجب علیھم اھانة شرعاً ولایخفی انه اذا کان اعلم من غیرہ لا تزول العلة تکره امامة بکل حال مشی فی شرح المنیه علی ان کراھة تقدیمه کراھة تحریم۔ اھ ملحضا ( رد المختاد جلد ۱ صفحہ نمبر۵۶۰)(  فتاوی فقیہ ملت جلد۱ صفحہ نمبر ۱۴۰)

مذکورہ بالاتصریحات ودیگر حوالہ جات سے صاف وشفاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ مذکورہ شخص فاسق ومردود الشہادۃ ہے اس کے پیچھے نماز نہیں ہوگی اور فاسق کو امام  بنانا درست نہیں ہے جو نماز پڑھی جائیگی مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner