AD Banner

{ads}

(دو کروڑ سے زائد رقم کی تقسیم؟)

 (دو کروڑ سے زائد رقم کی تقسیم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ تین حقیقی بھائی دوماں شریک بھائی اور ایک حقیقی بہن ہے اور ان کے والد کا انتقال ہو گیا اور والد کی کل جائیداد کی منجملہ رقم  ۲۵۷۳۹۸۰۰ اتنے رو پے ہوتے ہیں لہذا سب حصہ داروں کو از روئے شرع کتنی رقم ملےگی برائے کرم جواب عنایت فرمائیں اللہ تعالی آپ کو جزاء عطا فرمائیں

 المستفتی:۔عبد القادر میٹھی کھاڑی سورت۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسؤلہ میں کل رقم کے سات حصے ہوں گے، ایک حصہ بیٹی کو دو دو حصے ہر بیٹے کو، یعنی مذکورہ رقم سے بیٹی کے حصے میں  (چھتیس لاکھ ستہتر ہزار ایک سو چودہ روپئے/ ۳۶۷۷۱۱۴ روپئے) اور لگ بھگ اٹھائیس پیسے آئیں گے (اور تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک کے حصے میں تہتر لاکھ چون ہزار دو سو اٹھائیس روپئے ۷۳۵۴۲۲۸ روپئے) اور لگ بھگ چپھن پیسے آئیں گے/ اور سوتیلے بیٹے یعنی بیوی کے دوسرے سے جو بیٹے ہیں انہیں اس ترکہ سے کچھ نہیں ملے گا وہ محروم رہیں گے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

 کتبہ 

محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح

 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی 






مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner