AD Banner

{ads}

(سانپ کا انڈہ)

   (سانپ کا انڈہ)

ایک صحابی حضرت حبیب بن فدیک رضی اللہ عنہ کہیں جارہے تھے کہ ان کا پاؤں اتفافا ایک زہریلے سانپ کے انڈے پر پڑ گیا اور وہ پیس گیا اور اس کے زہر کے اثرسے حضرت حبیب بن فدیک رضی اللہ عنہ کی آنکھیں بالکل سفید ہو گئیں اور نظر جاتی رہی یہ حال دیکھ کر ان کے والد بہت پریشان ہوئے اور انہیں لے کر حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے ۔ حضور صلی علیہ وسلم نے سارا قصہ سن کر اپنا تھوک مبارک ان کی آنکھوں میں ڈالاتو حضرت حبیب بن فدیک کی اندھی آنکھیں فوراً روشن ہوگئیں اور انہیں نظر آنے لگا ۔ 

راوی کا بیان ہے کہ میں نے خود حضرت فدیک کو دیکھا اس وقت ان کی عمر اسی۸۰ سال کی تھی اور آنکھیں تو ان کی بالکل سفید تھیں مگر حضور کے تھوک مبارک کے اثر سے نظر اتنی تیز تھی کہ سوئی میں دھاگہ ڈال لیتے تھے ۔(دلائل النبوۃ ص۔۱۶۷/سچی حکایت حصہ اول صفحہ ۴۶  )

سبق۔ ہمارے حضو صلی اللہ علیہ وسلم کی مثل بننے والوں کے لئے مقام غور ہے کہ حضور وہ ہیں جن کی تھوک مبارک سے اندھی آنکھ میں بھی بینائی اور نور پیدا ہو جائے اور ایک یہ ہیں کہ ان کی تھوک کے متعلق ریل گاڑیوں میں یہ لکھا ہوتا ہے کہ تھو کو مت۔ اس سے بیماری پھیلتی ہے پھر مرض و شفا دونوں برابر کیسے ہو سکتی ہیں ؟

طالب دعا

تاج محمد قادری واحدی

  



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner