AD Banner

{ads}

(مفتی کسے کہتے ہیں؟ نیز مفتی کی کتنی قسمیں ہیں؟)

 (مفتی کسے کہتے ہیں؟ نیز مفتی کی کتنی قسمیں ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میرا دعوہ ہےکہ ہند ونیپال تو کیا پوری دنیا میں اس وقت ایک بھی مفتی نہیں ہے اہل علم گفتگو کریں کہ مفتی حقیقت میں کون ہیں اور مفتی کا اطلاق کن پر درست ہے موجودہ مفتیان کیاہیں حقیقی مفتی یاناقل مفتی اور لفظ مفتی کی توہین لوگ کررہے ہیں کہ یانہیں؟
 المستفتی:۔ محمد اشفاق عطاری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

 فتاوی فقیہ ملت میںفتوی کا معنی ہے حکم شرعی بتانا ہے شریعت کے قانون سے آگاہ کرنا ہےحقیقتاً مجتہد کا کام ہے فتوی دینا اور یہی اصل مفتی ہیںالمختصر جب بساط اجتہاد سمٹ گئی اور فرش گیتی پر ہر طرف تقلید کے ہی مظاہر رونما ہوگئے تو لفظ فتوی کے مفہوم میں ایک بار پھر توسیع ہوئی پہلے جو مسائل ائمہ سابقین نے اپنے اجتہاد سے مستنبط کئے تھے ان کو فتوی کہا جاتا تھا اور اب ان مسائل کو عوام الناس سے بیام کرنے ... بلفظ دیگر فتوی سے ہی تعبیر کیا جاتا ہے اس تنوع کے لحاظ سے مفتی کی دو قسمیں وجود میں آئیں.. مفتی مجتہد، مفتی ناقل جو فقیہ اپنے اجتہاد سے مسائل بتائے وہ مفتی مجتہد ہے اور جو ان مسائل کو استفتاء کرنے والوں سے زبانی یا تحریری بتائے وہ مفتی ناقل ہے، کہ اس کا کام محض نقل ہے  نہ کہ اجتہاد( فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص ۱۱)

فتوی کون دے سکتا ہے؟:۔فتوی دینا حقیقتاً مجتہد کا کام ہے کہ سائل کے سوال کا جواب کتاب و سنت و اجماع و قیاس سے وہی دے سکتا ہے!افتاء کا دوسرا مرتبہ نقل ہے یعنی صاحب مذہب سے جو بات ثابت ہے سائل کے جواب میں اسے بیان کردینا اس کا کام ہے اور یہ حقیقت میں فتوی دینا نہ ہوا بلکہ مستفتی کے لئے مفتی (مجتہد ) کا قول نقل کردینا ہوا کہ وہ اس پر عمل کرے۔(بہار شریعت جلد دوم ص ۹۰۸)

آج کے دور میں جو مفتی پائے جاتے ہیں وہ سب مفتی ناقل ہیں مگر یہ نقل بھی آسان کام نہیں کہ جو چاہے نقل احکام فرمادے بلکہ اس کے لئے کئی ایک اہم شرائط درکار ہیں جو حسب ذیل ہیں۔مزید معلوم کے لئے بہار شریعت جلد دوم حصہ بارہ ص۹۰۸ افتاء کا بیان مطالعہ کریں

الحاصل: دور حاضر میں اصل مفتی کوئی نہیں بلکہ سب کے سب ناقل مفتی ہیں کیوں اصل مفتی وہ ہے جو کتاب و سنت و اجماع و قیاس سے استنباط کرکے مسائل کا حل کرے جو کہ آج کے دور میں نہیں ہے لہذا ناقل مفتی کو بھی مفتی کہہ سکتے ہیں مفتی کہنے میں کوئی مفتی کی توہین نہیں کی جاتی ہے بلکہ ہمارے اکابرین نے مفتی کہا ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner