AD Banner

{ads}

(قـرآن خــوانی کــے بلنـد آواز سـے پـڑھنا کیــسا ہــے؟)

 (قـرآن خــوانی کــے بلنـد آواز سـے پـڑھنا کیــسا ہــے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کیا قرآن خوانی کے وقت  قرآن مجید کو بلند آواز سے  پڑھنا کیسا ہے شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ 
المستفتی:۔محمد شاہنواز رضا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

 اللہ سبحانہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے۔وإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ.(پارہ نمبر(۸) سورۂ الاعراف، سورہ نمبر(۷) : ( آیت نمبر (۲۰۴ )

اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنا کرو اور خاموش رہا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔لہذا :اگر چند افرادایک جگہ قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت بلند آواز سے کرتے ہیں اور کوئی سننے والانہیں یا بعض کی تلاوت بعض اشخاص سنتے ہیں بعض کی کوئی نہیں سنتا یا تلاوت کرنے والے قریب قریب ہیں کہ آوازیں آپس میں مختلط ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے جدا جدا سننا میسرہی نہیں رہتا تو یہ سب صورتیں بالاتفاق ناجائز و گناہ ہیں لہٰذا اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ یا تو سب آہستہ پڑھیں یا ہر قاری کے پاس کوئی سننے والاہو اور ان میں باہم اتنا فاصلہ ہو کہ ایک کی آواز سے دوسرے کا دھیان نہ بٹےیا پھر ایک پڑھے اور باقی سب سنیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner