AD Banner

{ads}

(چاشت کی نماز جماعت سے پڑھناعندالشرع کیساہے؟)

 (چاشت کی نماز جماعت سے پڑھناعندالشرع کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ چاشت کی نماز جماعت سے پڑھ سکتے ہیں اگر پڑھ سکتے ہیں تو جواب عطا فرمائیں۔
المستفتی:۔ محمد نوشاد عالم سلامی مدھے پوری بہار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

تراویح اور کسوف واستسقاء کے سواء تمام نفل نمازیں فرداً فرداً پڑھنے کا حکم ہے جماعت بھی جائز ہے جبکہ بلا تداعی ہو ورنہ مکروہ لیکن جماعت کی کثرت وقلت میں مشائخ کرام کا اختلاف ہے تا ہم مذہب مختار یہ کہ امام کے سوا دو تین مقتدی ہوں تو بالا اتفاق جائز اور چار میں اختلاف لیکن اصح یہی ہے مکروہ فتاوی خلاصہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۱۱۰ پر ہے( اصل ھذا ان التطوع بالجماعة اذ کان علی سبیل التداعی یکرہ فی الاصل للصدر الشھیدا مااذا صلی بجماعة بغیر اذان واقامة فی ناحیة المسجد لا یکرہ وقال شمس الائمة الحلوانی رحمه اللہ تعالی ان کان سوی الامام ثلثة لا یکرہ بالاتفاق وفی الاربع اختلف المشائخ والاصح یکرہ واللہ تعالی اعلم ) ( فتاوی بریلی شریف صفحہ نمبر ۱۷۷)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner