AD Banner

{ads}

(تراویح دو امام کا پڑھانا عند الشرع کیسا ہے ؟)

 (تراویح دو امام کا پڑھانا عند الشرع کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  بیس رکعات تراویح کی نماز ہے لیکن اس بیس رکعات تراویح کی نماز کو دو امام نے مل کر پڑھایا کیا اس طرح کرنا درست ہے یا نہیں اگر اس طرح سے نماز پڑھنا درست ہے تو ایسا کیوں؟ دلیل کے مطابق جواب دیں
المستفتی:۔محمد صابر رضا اسمبلی کشن گنج بہار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

تراویح دو امام کا ملکر پڑھانا بالکل جائز ودرست ہے ۔ایسا ہی بہار شریعت حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں افضل یہ ہے کہ ایک امام کے پیچھے تراویح پڑھیں اور دو کے پیچھے پڑھنا چاہیں تو بہتر یہ ہے کہ پورے ترویحہ پر امام بدلیں ، مثلاً آٹھ ایک کے پیچھے اور بارہ دوسرے کے۔(بہار شریعت جلد۱  حصہ نمبر ۴ صفحہ نمبر ۶۹۲ مسئلہ نمبر ۲۳)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner