AD Banner

{ads}

(کیا بچے کودودھ پلانے سے وضو ٹوٹ جاتاہے؟)

 (کیا بچے کودودھ پلانے سے وضو ٹوٹ جاتاہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ باوضو عورت بچے کو دودھ پلائے تو کیا اسکا وضو  ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔ محمد فاروق رضا مدھکول ضلع سیتامڑھی ( بہار)

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

بچے کو دودھ پلانے سے وضو نہیں ٹوٹتا  کہ دودھ پاک ہے اور پاک رطوبت کا بدن (غیر سبیلین) سے خارج ہونا ناقض وضو ناقض نہیں بلکہ نجس اشیاء کے استخراج منتقض وضو ہے ۔ در مختار میں علامہ علاءالدین الحصکفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ( ینقضہ خروج کل خارج نجس منہ ۔ لا ینقض لو خرج من اذنہ و نحوھا کعینہ و ثدیہ قیح و نحوہ ) کسی نجس چیز کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر اس کے کان وغیرہ  سے کوئی چیز نکلے جیسے آنکھ  اور پستان وغیرہ سے کوئی چیز نکلے مثلا پیپ وغیرہ بغیر کسی تکلیف کے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔( الدر المختار ج ۱/ ص ۳۰۵ کتاب الطہارۃ،مطلب : نواقض الوضوء )

اور شرح وقایہ میں ہے ( و ناقضہ ما خرج من السبیلین او من غیرہ ان کان نجسا سال الی ما یطھراھ ) وضو کو ٹوڑنے والی چیز وہ ہے جو سبیلین سے نکلے،یا غیر سبیلین سے کوئی چیز نکلے،اگر وہ نجس ہو اور ایسی جگہ کی طرف بہے جسے (وضو یا غسل میں) دھویا جاتا ہے۔ (تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے)۔  (شرح الوقایۃ ،ج: ۱ ،کتاب الطھارۃ، ص:۷۱،مجلس برکات )

فتاوی رضویہ میں خزانۃ المفتین کے حوالے سے ہے:  الخارج من البدن علی ضربین: طاھر و نجس، فخروج الطاھر لا ینتقض الطھارۃ کالدمع و العرق و المحاط و لبن بنی آدماھ‘‘ بدن سے نکلنے والی چیزیں دو طرح کی ہوتی ہیں ایک پاک اور دوسری ناپاک،اور پاک چیز کے نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا،جیسے آنسو،پسینہ، تھوک اور انسان کا دودھ ۔ (فتاوی رضویہ ،کتاب الطھارۃ، باب الوضو، ج:۱ ،ص:۳۶، رضا اکیڈمی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجواب صحیح والمجیب مصیب
 ابوالحسنین محمد عارف محمود معطر قادری






مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner