AD Banner

{ads}

(عیدین کی زائدتکبیروں میں کمی ہوجانےپرنمازہوگی یانہیں؟)

 (عیدین کی زائدتکبیروں میں کمی ہوجانےپرنمازہوگی یانہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  عیدکی نماز میں جو تکبیرات کہی جا تی ہیں اگر کسی سے کم ہو جائے تو نماز ہو گی یا نہیں؟
المستفتی:۔عبد اللہ۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

بعض کتب فقہ میں ہے کہ سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بعد اور سورت پڑھنے سے پہلے اگر معلوم ہوا کہ تکبیر زوائد بھول گیا ہے تو تکبیر کہے اور قرأت کا اعادہ کرے جیسا کہ رد المختار میں ہے ان بدأا الامام بالقرأة سھواً فتذکر بعد الفاتحہ والسورة یمضی فی صلاته وان لم یقرأ الا الفاتحة کبر واعادہ الفاتحہ لزوماً اھ 

مگر بہار شریعت میں جو مفتیٰ بہ قول نقل کیا گیا ہے یہ ہے کہ پہلی رکعت میں امام تکبریں بھول گیا اور قرأت شروع کردی تو قرأت کے بعد کہہ لے یا رکوع میں اور قرأت کا اعادہ نہ کرے اور فتاوی عالمگیری میں ہے  اذانسی الامام تکبرات العید حتی قرأ فانه یکبر بعد القرأة اوفی الرکوع مالم یرفع راسه کذا فی التتار خانیہ اھ۔

تو اس قول کی روشنی میں زید کو چاہئے کہ وہ تکبیر زوائد قرأت کے بعد کہے یا رکوع میں اور قرأت کا اعادہ نہ کرے لیکن اس نے ایسا نہ کیا تو برا کیا مگر نماز ہوجائے گی ( فتاوی فیض الرسول جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۴۲۸)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner