AD Banner

{ads}

ایک عقلمند بڑھیا

 حکایت نمبر (4)

 ایک عقلمند بڑھیا

        ایک عالم نے ایک بڑھیا کو چرخہ کاتتے دیکھ کر فرمایا کہ بڑھیا ساری عمر چرخہ ہی کا تا یا کچھ اپنے خدا کی بھی پہچان کی ؟ بڑھیا نے جواب دیا کہ بیٹا سب کچھ اسی چرخہ میں دیکھ لیا، فرمایا بڑی  بی. یہ تو بتاؤ کہ خدا موجود ہےیانہیں۔ بڑھیا نے جواب دیا کہ ہاں ہر گھڑی اور رات دن ہر وقت خدا موجود ہے عالم نے فرمایا مگر اس کی دلیل ؟ بڑھیا بولی ، دلیل یہ میرا چرخہ ، عالم نے پوچھایہ کیسے۔ وہ بولی وہ ایسے کہ جب تک میں اس چرخہ کو چلاتی رہتی ہوں یہ برابر چلتا رہتا ہے اور جب میں اسے چھوڑ دیتی ہوں تب یہ ٹہر جاتاہے۔توجب اس چھوٹے  سے چرخہ کو ہر وقت چلانے والے کی ضرورت ہے تو زمین و آسمان ، چاند و سورج کے اتنے بڑے چر خوں کو کس طرح چلانے والے کی ضرورت نہ ہوگی؟ پس جس طرح میرے کاٹھ کے چرخہ چلانے والا چاہئے، اسی  طرح زمین و آسمان کے چرخہ کو ایک چلانے والا چاہئے جب تک وہ جلاتا رہے گایہ سب چر خے چلتے  رہیں گے اور جب وہ چھوڑ دے گا تو یہ ٹھہر جائیں گے مگر ہم نے کبھی زمین و آسمان ، چاند سورج کو ٹھہر تے نہیں دیکھا تو جان لیا کہ ان کا چلانے والا ہر گھڑی موجود ہے ۔ 

        مولوی صاحب نے سوال کیا ، اچھا یہ بتاؤ کہ آسمان و زمین کا چرخہ چلانے والا ایک ہے یا دو ؟ بڑھیا نے جواب دیا کہ ایک ہے اور اس دعوے کی دلیل بھی یہی میرا چرخہ ہے کیوں کہ جب اس چرخہ کو میں اپنی مرضی سے؟ ایک طرف کو چلاتی ہوں یہ چرخه میری مرضی سے ایک ہی طرف کو چلتا ہے اگر کوئی دوسری چلانے والی بھی ہوتی پھر یا تو وہ میری مددگار ہو کر میری مرضی کے مطابق چرخہ چلاتی تب تو چرخہ کی رفتار تیز ہو جاتی اور اس چرخہ کی رفتار میں فرق آکر نتیجہ حاصل نہ ہوتا اور اگر وہ میری مرضی کے خلاف اور میرے چلانے کی مخالف جہت پر چلاتی تو یہ چرخہ چلنے سے ٹھہر جاتا یاٹوٹ جاتا مگر ایسا نہیں ہوتا اس وجہ سے کہ کوئی دوسری چلانے والی نہیں ہے اسی طرح آسمان وزمین کا چلانے والا اگر کوئی دوسرا ہوتا تو ضرور آسمانی چرخہ کی رفتار تیز ہو کر دن رات کے نظام میں فرق آجاتا یا چلنے سے ٹھہر  جاتا یا ٹوٹ جاتا جب ایسا نہیں ہے تو ضرور آسمان و زمین کے چرخہ کو چلانے والا ایک ہی ہے۔ (سیرت الصالحین ۔ ص۔۳/سچی حکایت حصہ اول صفحہ ۲۴)

ہماراتبصرہ:۔ دنیا کی ہر چیز اپنے خالق کے وجود اور اس کی یکتائی پر شاہد ہے  مگر عقل سلیم درکار ہے ۔

2) جو لوگ کہتے ہیں میں توپڑھا نہیں ہوں میں عالم نہیں ہوں انہیں اس بڑھیا سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔


طالب دعا
تاج محمد قادری واحدی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner