AD Banner

{ads}

(غیرمفتی کا مفتی کہلاوانے کا حکم؟)

 (غیرمفتی کا مفتی کہلاوانے کا حکم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید اپنے آپ کو مفتی کہلاواتا ہے جبکہ وہ مفتی نہیں ہے حافظ ہے وہ بھی ناقص برائے کرم رہنمائی فرمائیں کیا یہ درست ہے ؟

 المستفتی:۔حافظ سلیم رضا جمدا شاہی بستی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

ہمارے یہاں آج کل عموما ہر عالم کو مفتی کہا جانے لگا ہے!اس میں عالم صاحِب کا کوئی قُصُور نہیں تا ہم انہیں  چاہئے کہ اگر وہ مفتی کی شرائط پر پورے نہیں  اترتے تو مُفتی کہنے والوں کومنع فرماتے رہیں ۔جو مفتی یا عالم نہیں اُس کا پسند کرنا کہ مجھے لوگ مفتی یا عالم کہا کریں ، اُسے ڈرنا چاہئے کہ جیسا کہ حضور سیدی سرکار اعلیٰ حضرت، امام اَحمد رضا خان قدس سرہ  فرماتے ہیں (جو) اپنی جھوٹی تعریف کو دوست رکھے (یعنی پسند کرے) کہ لوگ اُن فضائل سے اِس کی ثناء (یعنی تعریف) کریں جو اِس میں نہیں جب تو صریح حرامِ قَطْعی ہے۔ قالَ اللہ تعالٰی(یعنی اللہ عزوَجَل ارشاد فرماتا ہے)  لَا  تَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  یَفْرَحُوْنَ  بِمَاۤ  اَتَوْا  وَّ  یُحِبُّوْنَ  اَنْ  یُّحْمَدُوْا  بِمَا  لَمْ  یَفْعَلُوْا  فَلَا  تَحْسَبَنَّهُمْ  بِمَفَازَةٍ  مِّنَ  الْعَذَابِۚ وَ  لَهُمْ  عَذَابٌ  اَلِیْمٌ(۱۸۸ )

ترجَمہ۔کنزالایمان : ہرگز نہ سمجھنا انہیں  جوخوش ہوتے ہیں  اپنے کئے پر اور چاہتے ہیں کہ بے کئے ان کی تعریف ہو۔ ایسوں  کو ہرگز عذاب سے دور نہ جاننا اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے۔ (پارہ ۴سورہ اٰل عمران ۱۸۸)(فتاوٰی رضویہ ج۲۱ص۵۹۷)۔

حضور صدر الافاضِل حضرتِ علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ اس آیت مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : اِس آیت میں  وعید ہے خود پسندی کرنے والے کے لئے اور اس کے لئے جو لوگوں سے اپنی جھوٹی تعریف چاہے جو لوگ بِغیر علم اپنے آپ کو عالم کہلواتے ہیں  یا اسی طرح اور کوئی غَلَط وَصف(غَلَط تعریف) اپنے لئے پسند کرتے ہیں ۔ اُنہیں  اس سے سبق حاصِل کرنا چاہئے(خزائنُ العرفان ص۱۲۰)

حجۃ الْاِسلام حضرت سیدنا امام محمد بن محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الولی  فرماتے ہیں منقول ہے کچھ گناہ ایسے ہیں  جن کی سزا بُرا خاتمہ ہے ہم اس سے اللہ عزوجل کی پناہ چاہتے ہیں ۔ کہا گیا ہے :  یہ گناہ ولایت اور کرامت کاجھوٹا دعویٰ کرنا ہے ۔(احیاء علوم الدین، ج۱ ، ص ۱۷۱ دار صادر بیروت)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

 کتبہ 

محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح

 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی 


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner