AD Banner

{ads}

(گرگٹ اگر کوئیں میں گر کر مر جائے توکیاحکم ہے ؟)

  (گرگٹ اگر کوئیں میں گر کر مر جائے توکیاحکم ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر گرگٹ چاہ افتادہ ہو اس کا پانی کس قدر نکالاجائے اور گرگٹ کس جانور کے برابر ہو سکتا ہے اگر چہ حُبثّہ میں چھپکلی سے زیادہ اور خون رکھتا ہے بحوالہ کتاب ارشاد ہو۔
المستفتی:۔ محمد افروز عالم بارہ بنکی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

یہی سوال صاحب فتاوی رضویہ حضور سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان سے پوچھے گئے تو آپ جواب میں تحریر فرماتے ہیں گرگٹ چوہے کے حکم میں ہے اگر کنوئیں سے مردہ نکلے اور پھولا پھٹا نہ ہو بیس ڈول نکالے جائیں گے۔(بحوالہ فتاوی خانیہ وفتاوٰی ہندیہ وغیرہما )

(اذاوقع فی البئر سام ابرص ومات ینزح منھما عشرون دلوا فی ظاہر الروایة)ظاہر روایت یہ ہے کہ اگر گرگٹ کنوئیں میں گر کر مر جائے تو بیس ڈول نکالے جائیں گے۔

(علامہ حسن شرنبلالی مراقی الفلاح شرح نورا لایضاح میں فرماتے ہیں) ( مابین الفارة والھرة فحکمه حکم الفارة  الخ ) چوہے اور بلی کے درمیانی جانور سب کا حکم چوہے جیسا ہے ـ ۔( فتاوی رضویہ جدید جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر۲۶۱ فصل فی البئر)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner