AD Banner

{ads}

(حنفی شافعی کے پیچھے حالت مجبوری میں نماز پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟)

 (حنفی شافعی کے پیچھے حالت مجبوری میں نماز پڑھ لے تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  اگر کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا ہے اور اس نے تیسری رکعت میں کوئی سورہ ملا دیا تو کوئی حرج تو نہیں؟
 (۲) دوسرا مسئلہ مجبوری میں اگر کوئ اما م اعظم کے تقلید کر نے والاشافعی امام کے پیچھے نماز پڑھ لے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی:۔محمد اسیر رضوی دیناجپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب

 (۱)مسئلہ اگر کوئی شخص چار رکعت نماز پڑھ رہا ہو اور تیسری رکعت میں سورہ ملایا تو کوئی حرج نہیں۔
(۲) دوسرا مسئلہ مقتدی حنفی شافعی مالکی یا حنبلی جس بھی مسلک کا ہو اگر اسے معلوم ہے کہ ہم جس امام کی اقتدا کر رہے ہیں اس امام میں وہ بات ہے جس کے سبب ہمارے مذہب میں اس کی طہارت یا نماز فاسد ہے تو اسے ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا حرام اور اس کی نماز باطل ہے چاہے وہ امام حنفی ہو یا شافعی یا مالکی یا حنبلی ـ اور اگر اس وقت خاص کا حال معلوم نہیں مگر یہ معلوم ہے کہ یہ امام میرے مذہب کے فرائض وشرائط کی احتیاط نہیں کرتا تو اس کی اقتدا ممنوع ہے اور اس کے پیچھے نماز سخت مکروہ ہے اور اگر معلوم ہے کہ میرے مذہب کی بھی رعایت واحتیاط کرتا ہے یا معلوم ہو کہ اس نماز خاص میں ہمارے مذہب کی رعایت کی ہے تو اس کے پیچھے نماز بلا کراہت جائز ہے جبکہ سنی صحیح العقیدہ ہو نہ غیر مقلد کہ اپنے آپ کو شافعی ظاہر کرے ـ اور اگر کچھ نہیں معلوم تو اس کے پیچھے نماز مکروہ تنزیہی ہے (ایسا ہی فتاوی رضویہ جلد نمبر۳ صفحہ نمبر ۲۳۸ میں ہے۔

حضرت علامہ حصکفی علیہ الرحمتہ تحریر فرماتے ہیں’’تکرہ خلف مخالف کشافعی لکن فی وتر البحر ان تیقن المراعاة لم یکرہ او عدمھا لم یصح وان شک کرہ ‘(در مختار مع شامی جلد نمبر اول صفحہ نمبر ۴۱۶)

اور اس کے تحت شامی میں ہےشال کثیر من المشایخ ان کان عادته مراعاة مواضع الخلاف جاز والا فلا اھ(فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۱۱۸)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی







Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner