AD Banner

{ads}

(کاغذ سے استنجا کرنا شرعا کیسا ہے؟)

 (کاغذ سے استنجا کرنا شرعا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کاغز سے استنجاء کرنا عند الشرع کیسا ہے حضور جلد سے جلد جواب دیں ـ شکریہ ۔
المستفتی:۔افروز خان نیلم نگر سورت گجرات۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

کاغز پر کچھ لکھا ہو یا نہ لکھا ہو استنجاء کرنا مکروہ وممنوع ہے اس لئے کہ کاغز کی تعظیم کا حکم ہے اگر چہ سادہ ہو اور لکھا ہو تو بدرجۂ اولیٰ جیسا کہ حضور اعلی حضرت مجدد اعظم علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ کاغز سے استنجاء کرنا مکروہ و ممنوع وسنت نصاریٰ ہے ـ کاغز کی تعظیم کا حکم ہے اگر چہ سادہ ہو اور لکھا ہوا تو بدرجۂ اولی ہے ـ ۔
( بحوالہ فتاوی افریقہ صفحہ نمبر ۲۵) 

 نیز در مختار میں ہے / وکرہ تحریما شئ محترم ـ / اسی کے تحت رد المختار میں ہے ویدخل ایضاً الورق قال فی السراج ـ قیل انه ورقة الکتابة وقیل ورق الشجر والیھما کان فانه مکروہ‘‘( الدر المختار مع رد المختار جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر۵۵۱ / ۵۵۲  فتاوی قادریہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر۱۹۸ طہارت کا بیان )واللہ تعالیٰ اعلم 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner