AD Banner

{ads}

(مشکوک پانی کسے کہتے ہیں؟)

 (مشکوک پانی کسے کہتے ہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مشکوک پانی کسے کہتے ہیں اور کیا مراد ہے۔
المستفتی:۔محمد شفیق شیخ صاحب ممبئ ممبرا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

خلیفۂ حضور اعلی حضرت ممتاز الفقہاء مخزن علم و شریعت حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ بہار شریعت میں فرماتے ہیں اس سے مراد وہ پانی ہے جو کے وضو کے قابل ہونے میں شک ہو  گدھے خچر کا جوٹھا مشکوک ہے لہٰذا اس سے وُضو نہیں ہوسکتا کیونکہ بے وضو ہونا یقینی ہے اور یقینی ناپاکی مشکوک چیز سے زائل نہیں ہوسکتی مشکوک پانی کسے کہتے ہیں اچھا پانی ہوتے ہوئے مشکوک سے وُضو و غُسل جائز نہیں اور اگر اچھا پانی نہ ہو تو اسی سے وُضو وغُسل کرلے اور تیمم بھی اور بہتر یہ ہے کہ وُضو پہلے کر لے اور اگر عکس کیا یعنی پہلے تیمم کیا پھر وُضو جب بھی حَرَج نہیں اور اس صورت میں وضو اور غُسل میں نیت کرنی لازمی ہے اور اگر وُضو کیا اور تیمم نہ کیا یا تیمم کیا اور وُضو نہ کیا تو نماز نہ ہوگی۔(حوالہ الفتاوی الھندیۃ کتاب الطہارۃ، الباب الثالث في المیاہ، الفصل الثاني، جلد نمبر ۱، صفحہ نمبر ۲۴۔)(جلد نمبر ۱ حصہ نمبر ۲ صفحہ نمبر ۳۴۳ / مسئلہ نمبر ۲۰ / ۲۱ /  آدمی اور جانوروں کے جھوٹے کا بیان)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی 





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner