AD Banner

{ads}

(مرد کو شانوں تک بال رکھنا نیز چوٹی رکھنا عندالشرع کیسا ہے؟)

 (مرد کو شانوں تک بال رکھنا نیز چوٹی رکھنا عندالشرع کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  شانوں تک گیسو یا پھر بال رکھنا نیز مرد کو چوٹی رکھنا جائز ہے یا نہیں مدلل جواب دیں
المستفتی:۔حفیظ اللہ خان گوبندہ پور۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

صاحب احکام شریعت حضور سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ شانوں تک گیسو جائز ہیں بلکہ سنت سے ثابت ہیں اور شانوں سے نیچے بال کرنا رکھنا عورتوں سے خاص اور مرد کو حرام ہے ـ ( جیسا کہ  محبوب خدا حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے( قال صلی اللہ تعالی علیہ وسلم لعن اللہ تعالی المتشبھن بالنساءِ )رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی عورتوں سے مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت کرتا ہے۔(  احکام شریعت صفحہ نمبر۱۴۷)

اب رہی بات مرد کو چوٹی رکھنا جائز ہے یا نہیں بعض فقیر لوگ بھی رکھتے ہیں ۔ حضور صلی  اللہ تعالی علیہ نے ارشاد فرمایا مرد کو چوٹی رکھنا حرام ہے ـ حدیث شریف کے الفاظ یہ ہیں ( لعن اللہ المتشبھین من الرجال بالنساء والمتشبھات من النساء بالرجال)اللہ سبحانہ تعالی کی لعنت ہے ایسے مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت رکھیں اور ایسی عورتوں پر جو مردوںسےمشابہت کریں(بحوالہ مسند امام بن حمبل الحدیث  ۳۱۵۱جلد اول صفحہ نمبر۷۲۷)(ملفوظات اعلی حضرت حصہ نمبر ۲ صفحہ نمبر ۲۸۱)

مذکورہ بالاتصریحات سے بات واضح ہوگئی کہ مرد کو شانوں تک گیسو اور بال رکھنا جائز ہے اور شانوں سے نیچے رکھنا نا جائز وحرام ہے نیز مردوں کو چوٹی رکھنا جائز نہیں ہے اور عورتوں کو مردوں کا لباس یا پھر مردوں کا سامان استعمال کرنا جائز نہیں ہے ایک دوسرے کے سامان کو استعمال کرنے والے پر اللہ سبحانہ تعالی کی لعنت ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی   






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner