AD Banner

{ads}

(مونچھیں طویل رکھنا کیسا ہے؟)

 (مونچھیں طویل رکھنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مونچھ اتنا زیادہ بڑھانا کہ جب کھانا پینا کھائے تو منھ میں بال آجائے اس طرح مونچھ رکھنے والے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
المستفتی:۔.صدام رضا سورت

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

مونچھیں اتنی بڑھانا کہ منھ میں آئیں حرام وگناہ وسنت مشرکین و مجوس و یہود ونصارٰی ہے -حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اعلی درجہ کی حدیث صحیح میں فرماتے ہیں (أحفو االشوارب وأعفو االلحٰی ولا تشبھو ابا لیھود رواہ الا امام الطحاوی عن أنس بن مالک ولفظ مسلم عن أبی ھریرةرضی اللہ تعالی عنہ جزواالشوارب وأرخو االلحٰی وخالفو المجوس)مونچھیں کتر کر خوب پست کرو اور داڑھیاں بڑھاؤ یہودیوں اور مجوسیوں کی صورت نہ بنو فوجی جاہل ترکوں کا فعل حجت ہے یہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی کا ارشاد ہے۔( فتاوی افریقہ صفحہ نمبر ۲)

مذکورہ بالاتصریحات سے اور شریعت کی رو سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ اس طرح سے مونچھیں رکھنا کہ کھاتے پیتے وقت منھ میں آئیں ناجائز وحرام وگناہ ہے اور یہود ونصارٰی کی سنت ہے اور رکھنے والے پر لازم ہے توبہ کرے اور آئندہ نہ رکھنے کا عہد کرے اور اس کو پست کرے جیسا کہ سرکار صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے تو وہ ان میں سے ہے(من تشبہ بقوم فھو منھم)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner