AD Banner

{ads}

(کرامت سے بڑھ کر استقامت ہے)

 (کرامت سے بڑھ کر استقامت ہے)

نذ ہۃ المجا لس جلد اول میں ہے کہ حضرت با یزید بسطا می رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں کسی نے مجھے کسی عا بد کے اوصا ف بیا ن فر ما ئے میں اس کی زیا رت کے لئے گیا کیا دیکھتا ہو ں کہ اس نے قبلہ کی جا نب تھو ک دیا ہے اسی بنا پر میں واپس لو ٹ آ یا اور اس کی ملا قا ت گوا رہ نہ کی ،کیونکہ شرعی آدا ب میں کسی ادب پر وہ مطمئن نہ تھا  تو پھر اسرار اولیا ء پر وہ کیسے ما مور ہو گا ۔

اسی لئے علما ء فر ما تے ہیں کہ ولی و پیر کے لئے متقی و پر ہیز گا ر ہو نا شرط ہے سنتِ مصطفی  ﷺکا عا مل ہو نا ضرو ری ہے ،معلوم ہوا کہ اللہ تعا لی کے نزدیک تقویٰ اور پر ہیز گا ری کی اہمیت ہے اور در حقیقت یہی تقویٰ مدار ولا یت ہے کرا مت مدار ولا یت نہیںاگر کو ئی شریعت مقدسہ کا پا بند ہے اور سنت مصطفیٰ کا پیکر ہے وہی ولی ہے خواہ اس سے کرا مت ظا ہر ہو یا نہ ہو ۔

بیان کیا جا تا ہے کہ ایک شخص سید الطا ئفہ حضرت جنید بغدادی رضی اللہ عنہ کی ولا یت کا چر چہ سن کر آپ کی خدمت میں حاضر آیا اور طے کیا کہ اگر حضرت سے کو ئی کرا مت دیکھوں گا تو ان کامرید ہو جا ؤں گا پھر وہ شخص آپ کی خد مت میںرہنے لگا یہاں تک کہ ۳۰؍سال تک آپ کی خدمت میں رہامگر اتفاق دیکھئے کہ اتنے عرصہ میں اُس شخص نے حضرت سے کو ئی کرا مت ظا ہر ہو تے نہیں دیکھا خیال کیا کہ شا ید میری تمنا تشنہ تکمیل رہ جا ئے گی اور میری آرزو پو ری نہ ہوسکے گی ما یو سی کے عا لم میں ایک دن اپنا بستر با ندھنے لگا اور وا پس جا نے کا ارادہ کر لیا سو چا کہ حضور کی با رگاہ میں جا کر اجازت ہی لے لوں وہ شخص حاضر با ر گاہ ہوا اور عرض کیا حضور !میں واپس جا نا چا ہتا ہوں ؟ آپ نے فر ما یا کہ اتنی مدت سے رہے لیکن تمہا رے آنے کا مقصد معلوم نہ ہوا ؟عرض کیا حضور آپ کی ولا یت وکرامت کا شہرہ سن کر آیا تھا کہ آپ سے کو ئی کرامت دیکھوںگا پھرمرید ہو جاؤںگا لیکن افسوس کہ ۳۰؍ سال کی مدت میں، آپ سے کو ئی کرامت نہ دیکھی ،اس لئے ما یوس ہو کر جا نے کا ارادہ کر لیا تا کہ کسی اور بارگاہ کی تلاش کروں جہاں میری مراد پو ری ہو سکے حضرت جنید بغدا دی رضی اللہ تعا لی عنہ نے فر ما یاکہ یہ سچ ہے کہ تم نے میری کو ئی کرا مت نہیں دیکھی ،مجھے ہوا میں اڑتے نہیں دیکھا ،کسی مردوں کو زندہ کرتے نہیں دیکھا مگر سچ بتا کہ کبھی   ۳۰؍سال کی مدت میں کو ئی سنن و نوافل میں نے چھوڑا یا شریعت کے خلاف کوئی کام کیا ؟عرض کیا حضور نہیں فر ما یا {  اَ لْاِسْتِقَامُۃُ فَو قَ الْکَرَا مَۃِ} یعنی حق پر ثابت قدم رہنا کرامت سے بڑھ کر ہے ۔فوراً دل کی دنیا بدل گئی آنکھوں سے آنسوں کے قطرے گر نے لگے قدموں میں گرا اور عرض کیا حضور مجھے اپنے غلا موں میں شا مل کر کے اپنا مرید بنالیجئے ۔(پیری مریدی کا بیان از تاج محمد واحدی)

طالب دعا

فقیر تاج محمدقادری واحدی





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner