AD Banner

{ads}

(حکایت کوزے میں دریا)

 (حکایت کوزے میں دریا)

حدیبیہ کے روز سارے لشکر صحابہ میں پانی ختم ہوگیا حتیٰ کہ وضو اور پینے کے لئے بھی پانی کا قطرہ تک باقی نہ رہا حضو صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک کوزہ پانی کا تھا حضور جب اس کو زہ سے وضو فرمانے لگے تو سب لوگ حضور کی طرف لپکے اور فریاد کی کہ یا رسول اللہ ہمارے پاس تو ایک قطرہ بھی پانی کا باقی نہیں رہا ہم نہ تو وضو کر سکتے ہیں اور نہ ہی اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں حضو! یہ آپ ہی کے کوزہ میں پانی باقی ہے ہم سب کے پاس پانی ختم ہو گیا اور ہم پیاس کی شدت سے بے چین ہیں  حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات سن کر اپنا ہاتھ مبارک اس کوزہ میں ڈال دیا لوگوں نے دیکھا کہ حضور کے ہاتھ مبارک کی پانچوں انگلیوں سے پانی کے پانچ چشمے جاری ہو گئے اور سب لوگ ان چشموں سے سیراب ہونے لگے اور ہر شخص نے جی بھر کے پانی پیا اور پیاس بجھائی اور سب نے وضو بھی کر لیا حضرت جابر سے پوچھا گیا کہ لشکر کی تعداد کتنی تھی؟ تو فرمایا اس وقت اگر ایک لاکھ آدمی بھی ہوتے تو وہ پانی ۔ سب کے لئے کافی تھا مگر ہم اس وقت پندرہ سوکی تعداد میں تھے۔( مشکورہ شریف ص۔ ۵۲۴سچی حکایت حصہ اول صفحہ ۴۸)

سبق : ہمارے حضور کو اللہ نے یہ اختیار و تصرف عطا فرمایا ہے کہ آپ تھوڑی چیز کو زیادہ کر دیتے ہیں نہ، سے ہاں، اور معدوم سے موجود کرنا اللہ کا کام ہے اور تھوڑے سے زیادہ کر دینا مصطفے کا کام ہے اور یہ اللہ ہی کی عطا ہے۔

طالب دعا

ناچیز محمد ابرارالقادری





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner