AD Banner

{ads}

( سہوا کفر صادر ہوجائے تو کیا حکم شرعی ہوگا ؟)

 ( سہوا کفر صادر ہوجائے تو کیا حکم شرعی ہوگا ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی شخص غلطی سے کلمئہ کفر بول دے تو اس پر کیا شرعی حکم لگے گا مقوی جواب دیں ۔
المستفتی:۔ فقیر قمر الزماں نوری رائے بریلی۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

قائل کا قول یقیناً اگر کفر بھی ہو تب بھی تکفیر نہیں کی جائے گی کہ بے خیالی میں کفر صادر ہوا ہے، اسے چاہیے کہ فوراً اس جملے سے اظہار نفرت بیزاری کا اظہار کریں اور توبہ واستغفار کرے اگر اس پر اڑے رہا تو کافر ہو جائے گا جیسا کہ حضور صدر الـشــریعہ بدر الطریق عـلیہ الـرحمہ فرماتے ہیں کہنا کچھ چاہتا تھا اور زبان سے کفر کی بات نکل گئی تو کافر نہ ہوا یعنی جبکہ اس امر سے اظہار نفرت کرے کہ سننے والوں کو بھی معلوم ہو جائے کہ غلطی سے یہ لفظ نکلا ہے اور اگر بات کی  پچ کی (یعنی جو کچھ منہ سے نکلا اس پر اڑے رہنا) تو اب کافر ہو گیا کہ کفر کی تائید کرتا ہے۔(بحوالہ؛ ردالمحتار‘‘،کتاب الجھاد،باب المرتد،مطلب: الأسلام یکون بالفصلإلخ ،جلد نمبر ۶،صفحہ نمبر ۳۵۳)(حوالہ؛ بہار شریعت جلد نمبر دوم۲ حصہ نمبر  نہم ۹ مرتد کا بیان، مطبوعہ المکتبۃ المدینۃ)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner