AD Banner

{ads}

( غروب آفتاب کے بعد ناخن تراشنا شرعاً کیسا ہے؟)

 ( غروب آفتاب کے بعد ناخن تراشنا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ غروب آفتاب کے بعد ناخن تراشنا کیسا ہے؟نیز کیا ہر دن ناخن تراش سکتے ہیں کیونکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بدھ کے دن نہیں کاٹنے چاہیے کیا یہ صحیح ہے؟قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عطاء فرمائیں اور عندالله ماجور ہوں
المستفتی:۔سید شبیر احمد۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

 صورت مذکورہ میں غروب آفتاب کے بعد ناخن کاٹنا شرعاً جائز ودرست ہے ناخن کاٹنے سے متعلق کسی دن کوئی ممانعت نہیں جس دن بھی کاٹے مستحب ومسنون ہے اس لئے کہ دن کی یقین میں کوئی حدیث صحیح ثابت نہیں البتہ بعض بعض ضعیف حدیثوں میں بدھ کے دن ناخن کاٹنے کی ممانعت آتی ہے ہے ـ لہذا اگر بدھ کا دن وجوب کا دن آجائے مثلاً انتالیس دن سے نہیں تراشے تھے آج بدھ کو چالیسواں دن ہے اگر آج نہیں تراشتا تو چالیسواں دن ہوجائیں گے تو اس پر واجب ہوگا کہ بدھ کے دن تراشے اس لئے کہ چالیس دن سے زائد ناخن رکھنا جائز ومکروہ تحریمی ہے اور اگر مذکورہ صورت کے علاوہ ہو تو بدھ کو نہ تراشنا مناسب ہے کہ جانب منع کو ترجیح ہوتی(فتاوی رضویہ جلد نہم نصف آخر صفحہ ۱۲۲ )

مزید اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی قدس سرہ سے سوال کیا گیا کہ بدھ کے روز ناخن کتروانا چاہئے یا نہیں اگر نہ چاہئے تو اس کی وجہ کیا ہے ـ آپ جواب دیتے ہوئے فرماتے ہیں نہ چاہئے حدیث میں اس سے نہی آئ کہ معاذ اللہ مورث برص ہوتا ۔(بحوالہ فتاوی رضویہ جلد نمبر۹ صفحہ نمبر ۳۷)

اس سے یہ حکم معلوم ہوا کہ مسلمان بدھ کے روز ناخن نہ کاٹیں حتی الامکان بچیں اگر کوئی بھول سے کٹوالے تو کوئی حرج نہیں ( فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر۲ صفحہ نمبر ۳۴۶,/ ۳۴۴)

مذکورہ بالاتصریحات صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ ناخن کاٹنے کے لئے کوئ وقت اور دن مقرر نہیں ہے / ہاں البتہ بدھ کے دن کاٹنے سے پرہیز کریں۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner