AD Banner

{ads}

(اپنے شیخ کےسوا کسی اور کا محتاج نہ بنیں)

 (اپنے شیخ کےسوا کسی اور کا محتاج نہ بنیں)

منقول ہے کہ ایک بار حضرت نظام الدین اولیاء محبوب الٰہی رحمۃ اللہ علیہ اپنے مرید صادق حضرت امیر خسرو کو سامان لا نے کے لئے با زار بھیجا واپسی میں تاخیر ہو گئی ،محبوب الٰہی نے پو چھا امیر خسرو کہاں رک گیا تھا ؟ عرض کیا حضور اللہ کے ایک بندے کا انتقال ہو گیا تھا اور انہوں نے انتقال سے پہلے فرما یا تھا کہ میرے جنازہ میں جو شرکت کرے گا وہ جنتی ہے ۔ محبوب الٰہی نے فر ما یا اچھا تو ،تٗو جنت لینے میںلگ گیا تھا اس لئے آنے میںتاخیر کردی ؟عرض کیا حضور نہیں میں تو ایک طرف چھپ گیا تھا کہ سب لوگ چلے جا ئیں پھر میں وہاں سے نکلوں کہ اس مجمع میں میری شرکت نہ ہو جا ئے ۔محبوب الٰہی نے فر ما یا کیوں جنت نہیں چا ہئے ؟عرض کیا حضور غلام آپ کا ہوں جنت تو آپ کے وسیلہ سے لوں گا ۔وہ مرید ،مرید ہی نہیں جو اپنے پیر کے علا وہ غیر سے مدد طلب کرے ۔

چنانچہ امیر خسرو کو اپنے پیر سے اس قدر محبت تھی کہ جب حضرت سلطان المشائخ محبوب الٰہی نے رحلت فر ما ئی امیر خسر وچھ مہینے تک اسی رنج میں مبتلا رہے نہ سو تے میں آرام ملتا نہ جا گتے میں غرض چھ مہینے کے بعد فوت ہو گئے اور اس وقت مخدوم شیخ رکن الدین سہر وردی قدس اللہ روحہ دہلی میں تشریف رکھتے تھے آپ کو حضرت امیر خسروکے انتقال کی خبر پہنچی تو احباب سے فر مایا کہ آؤ فلاں جگہ چلیں اور امیر خسرو کی تجہیز و تکفین اپنے رو برو کرادیں اور انکے لئے اللہ تعا لی کی با رگا ہ میں مغفرت طلب کریں اس لئے کہ ان سے شاہان وقت کی مدح سرزد ہو ئی ہے جب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ امیر خسرو کا لا شہ رکھا ہوا ہے (شیخ رکن الدین کو دیکھ کر ) امیر خسرو اٹھ  بیٹھے اور ایک شعر پڑھا جس کا مفہوم یہ ہے ۔ کہ ہم نے تو اپنے پیر کی نعمتوں کو اپنا پشت پناہ بنا لیا ہے (ہمیں کسی اور کی شفاعت سے)مغفرت کی حاجت نہیں یہ شعر پڑھا پھر بدستور آپ کی نعش زمین پر آرہی ۔۔(پیری مریدی کا بیان از تاج محمد واحدی)

طالب دعا

فقیر تاج محمدقادری واحدی





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner