AD Banner

{ads}

(مردوں کو ہاتھ پیر اور داڑھی میں مہندی لگانا عند الشرع کیسا ہے؟)

 (مردوں کو ہاتھ پیر اور داڑھی میں مہندی لگانا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  مردوں کو ہاتھ  داڑھی اور پیر میں مہندی لگانا کیسا ہے؟
المستفتی:۔.رئیس احمد گوبندہ پوری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسؤلہ میں اسی طرح کے سوال صاحب فتاوی فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی صاحب قبلہ سے پوچھے گئے تو آپ جواب میں تحریر فرماتے ہیں مردوں کو بلا عذر ہاتھ پیر میں مہندی لگانا حرام ہے ـ سر اور داڑھی میں لگانا مستحب ہے ـ مزید اعلی حضرت امام احمد رضا برکاتی قادری محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں ـ مرد کو ہتھیلی یا تلوے بلکہ صرف ناخنوں ہی میں مہندی لگانا حرام ہے کہ عورتوں سے تشبہ ہے(بحوالہ شرعة الاسلام صفحہ نمبر ۳۰۱ )

 ومرقاۃشرح مشکوٰۃ میں ( الحناء سنة للنساء ویکرہ لغیرھن من الرجال الا ان یکون لعذر لانه تشبه بھن اھ اقول والکراھة تحریمیة للحدیث الماری لعن اللہ المتشتبھین من الرجال بالنساء فصح التحریم ثم الا طلاق شمل الاظفار( فتاوی رضویہ جلد نمبر ۹ نصف اخر صفحہ نمبر ۱۴۹)

اور اسی جلد کے صفحہ نمبر۱۲۶ پر تحریر فرماتے ہیں ـ ہاتھ پاؤں میں مہندی کی رنگت مرد کے لئے حرام ہے سر اور داڑھی میں مستحب ہے۔-(فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۳۴۸  زینت کا بیان)
مذکورہ بالاحوالہ جات وتصریحات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ مردوں کو بلا عذر ہاتھ پیر میں مہندی لگانا حرام ہے البتہ سر اور داڑھی میں لگانا مستحب ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner