AD Banner

{ads}

(ماسک لگا کر نماز پڑھنا عند الشرع کیسا ہے؟)

 (ماسک لگا کر نماز پڑھنا عند الشرع کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  ماسک لگاکر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیںحوالہ بھی دیجیے حضرت مہربانی ہوگی 
المستفتی:۔محمد مفیض رضا رام گنج بنگال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

ماسک لگا کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے، کیونکہ ماسک پہننے سے منھ اور ناک کا چھپانا لازم آتا ہے ۔اور حالت نماز میں کان چھپانے میں حرج نہیں، لیکن منھ اور داڑھی چھپانا مکروہ ہے۔جیسا کہ حضور پر نور شافع یوم النشور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔نھی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم عن تغطیة الفم واللحیة اھ(فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر۱۷۳)

اور اسی طرح صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضور امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان نے" بھار شریعت" میں تحریر فرمایا ہے کہ "ناک اور منھ چھپانا مکروہ ہے۔(بہار شریعت، جلد اول، حصہ سوم، صفحہ ۶۲۸)

اور جیسا کہ مکروہات تحریمہ میں ناک اور سر ڈھکنے، چھپانے کا شمار مندرجہ ذیل عبارت سے بھی ثابت ہے"یکرہ اشتمال الصماء و الاعتجار و التلثم و التنخم وکل عمل قلیل بلا عذر، کتعرض للقملۃ قبل الاذیپس شرح میں تلثم" کا معنیٰ یوں بیان کیا گیا ہے التلثم ھو تغطیۃ الأنف و الفم فی الصلاۃ۔یہ یعنی تلثم نماز میں ناک، منھ ڈھکنا ہے،چونکہ کہ مجوسیوں کے فعل سے مشابہت رکھتا ہے کہ وہ آتش پرستی کے وقت منھ، ناک ڈھانپتے ہیں، اس لئے مکروہ تحریمی ہے۔(الدرالمختار‘‘، کتاب الصلاۃ،باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیھا،جلد نمبر ۲، صفحہ نمبر۵۱۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner