AD Banner

{ads}

(سجدہ سہو ماثورہ پڑھنے کے بعد یاد آئے تو کیا کرے؟)

 (سجدہ سہو ماثورہ پڑھنے کے بعد یاد آئے تو کیا کرے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سجدہ سہوواجب تھا اوروہ التحیات کے درود ابراہیمی بھی پڑھ لیا اور ماثورہ بھی تواس کے لیے کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
المستفتی:۔ محمد شاہد رضا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

اگر سجدہ سہو درود شریف پڑھنے کے بعد یا سلام پھیرنے کے بعد یاد آیا تو اس وقت بھی سجدہ سہو کیا جا سکتا ہے اور کرنا ضروری ہے تاکہ نماز مکمل ہو جائے۔ البتہ اگر سلام پھیرنے کے بعد کوئی ایسا عمل کیا ہو جو مفسد نماز ہو تو پھر سجدہ سہو ساقط ہو گیا۔ یعنی جب تک نماز میں ہے سجدہ سہو کر سکتاہے۔جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے’’اذا نسی قرائة التشهد حتی سلم ثم تذکر عاد و تشهد و عليه السهو)(فتاویٰ عالمگيری، جلد ۱، صفحہ ۱۲۷)
لہذا اگر کوئی تشہد بھول گیا اور سلام پھیر دیا، پھر جلدی یاد آ گیا تو تشہد پڑھے، پھر سجدہ سہو کرے اور سلام پھیرے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner