AD Banner

{ads}

(مونچھوں کو مکمل طور پر جڑ سے صاف کرنا ہے؟)

 (مونچھوں کو مکمل طور پر جڑ سے صاف کرنا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مونچھ کو بلکل صاف یعنی مونڈھنا کیسا ہے ۔
المستفتی:۔غلام رضا رامپور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
مونچھوں کو مکمل طور پر جڑ سے صاف نہیں کرنا چاہئے کہ یہ خلاف سنت ہے اور بعض نے بلکل مونڈنے کو بدعت کہا ہے ایسا ہی در مختار علی ہامش رد المختار جلد نمبر ۶ صفحہ نمبر  ۳۵۸  مونچھوں کو کاٹنے کا جو زیادہ احسن طریقہ ہے وہ یہ ہے کہ مونچھوں کو کاٹ کر کم کیا جائے یہاں تک کہ وہ بھنوں کی طرح ہوجائے / مزید عالمگیری جلد نمبر ۵ صفحہ نمبر ۳۵۸ میں ہے امام طحاوی نے شرح معانی الاثار میں ذکر کیا ہے کہ مونچھوں کو کاٹ کر کم کرنا مستحسن ہے اور کم کرنے کا معیار یہ ہے کہ مونچھیں اوپر والے ہونٹ کے کنارے سے کم ہوں اور ایک روایت میں مونڈنا آیا ہے ) مزید یہی بات حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے بہار شریعت جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۵۸۵ مسئلہ نمبر  ۱۴ میں بیان کیا ہے۔
 سرکار شیخ الاسلام والمسلمین امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان سے مونچھ کی بابت سوال ہوا تو آپ نے اس کے متعلق ارشاد فرمایا کہ لبیں پست کرو ( یعنی مونچھیں) کہ نہ ہونے کے قریب ہوں البتہ منڈانا نہ چاہئے کہ اس میں علماء کا اختلاف ہے(حوالہ فتاوی رضویہ شریف جدید جلد نمبر ۱۶ صفحہ نمبر ۴۲۹ طبع کراچی؍فتاوی رضویہ شریف جلد نمبر ۲۲ صفحہ نمبر ۶۰۶ رضا فاونڈیشن لاہور)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner