AD Banner

{ads}

(فـرض نماز کـے بعـد مصلّـے کا کونا موڑنـا شـرعاً کیسا ہـے؟)

 (فـرض نماز کـے بعـد مصلّـے کا کونا موڑنـا شـرعاً کیسا ہـے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نماز کے بعد مصلّی (جا نماز) کو موڑنا کیسا ہے ؟ جواب ارسال فرمائیں
المستفتی:۔ مجسم رضا ممبئی،

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

اعلی حضرت علیہ الرحمتہ والرضوان اسی طرح کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں(الشیاطین یستعلمون ثیابکم فاذا نزع احدکم ثوبه فیطوہ حتی ترجع الیھا انفاسھا فان الشیطان لا یلبس ثوبا مطویا) یعنی شیطان تمہارے کپڑے اپنے استعمال میں لاتے ہیں تو کپڑا اتار کر تہ کر دیا کرو کہ اس کا دم راست ہوجائے کہ شیطان تہ کئے کپڑے کو نہیں پہنتا۔ـ (کنز العمال جلد نمبر ۱۵ صفحہ نمبر ۲۹۹)
اور معجم اوسط طبرانی میں ہے کہ : وان وجدہ منشورالبسه / یعنی کپڑے لپیٹ دیا کرو کہ ان کی جان میں جان آجائے کہ شیطان جس کپڑے کو لپٹا ہوا دیکھتا ہے اسے نہیں پہنتا اور جسے پھیلا ہوا پاتا ہے اسے پہنتا ہے۔(کنز العمال جلد نمبر ۱۵ صفحہ نمبر۲۹۹)

اور ابن ابی الدنیا میںہے: ما من فراش یکون مفروشا لاینام علیہ احد الانام علیہ الشیطان۔یعنی جہاں کوئی بچھونا بچھا ہو جس پر کوئی سوتا نہ ہو اس پر شیطان سوتا ہے اھ۔ان احادیث سے اس کی اصل نکلتی ہے اور پورا لپیٹ دینا بہتر ۔ ( فتاوی رضویہ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر۷۵)( فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۱صفحہ نمبر۱۰۸)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner