AD Banner

{ads}

(حـالتِ نماز میں سَـر سـے ٹوپی گـر جائـے تو کـیا کـرے؟)

 (حـالتِ نماز میں سَـر سـے ٹوپی گـر جائـے تو کـیا کـرے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ حالتِ نماز میں سافا کھل جائے یا ٹوپی وغیرہ گر جائے تو کیا کرے ؟ شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔عارف رضا کانپوری یو،پی۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

حالت نماز میں ٹوپی سر سے گر جائے تو اٹھا لینا افضل ہے جب کہ عمل کثیر نہ ہو جیسا کہ سیدی اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہاٹھا لینا افضل ہے جب کہ بار بار نہ گرے ـ اور اگر تزلل وانکسار کی نیت سے سر برہنہ رہنا چاہے تو نہ آٹھانی افضل۔در مختار میں ہے (سقطت قلنسوته فاعادتھا افضل) ٹوپی سرسے گر جائے تو اس کو (اٹھاکر) اوڑھ لینا افضل ہے الااذا احتاجت بتکریراوعمل کثیر۔رد المختار ـ ۔الظاھر ان افضلیتها اعدتھا حیث لم یقصد بترکھا المتذلل۔(احکام شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر ۱۷۹)۔اور یہی حکم عمامہ کا بھی ھے(در مختار و ردالمحتار ، کتاب الصلاۃ، ۲/ ۴۹۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner