AD Banner

{ads}

( پتھر سے استنجاء کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

 (  پتھر سے استنجاء کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہپتھر سے استنجاء کرنا شرعاً کیسا ہے معتبر کتاب سے جواب دیں مہربانی ہوگی ایک آدمی کو بتانا ہے او نہیں مان رہا ہے؟ المستفتی:۔مولوی غلام غوث گجرات۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

استنجا خشک کرنے میں ہر بے قیمت بیکار پاک چیز کہ رطوبت کو جزب کرکے موضع کو صاف کردے ـ ڈھیلا ہو یا پتھر مٹھی ہو یا پرانا کپڑا زمین ہو یا دیوار سب برابر ہے ـ ہاں ہڈیاں کوئلہ یا پکی اینٹ یا ٹھیکری یا چونا نہ ہو(منتخب مسائل فتاوی رضویہ صفحہ نمبر ۱۳۳)
مذکورہ بالاسطور سے بات صاف وشفاف ظاہر وباہر ہوگئی کہ پتھر سے استنجا کرنا شرعاً جائز ہے جبکہ او استنجا خشک کرنے میں بہتر ہو۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner