AD Banner

{ads}

(سجدۂ تلاوت کے بعد رکوع کیا تو کیاحکم ہے؟)

 (سجدۂ تلاوت کے بعد رکوع کیا تو کیاحکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر امام نماز میں آیت سجدہ پڑھ کر سجدۂ تلاوت ادا نہ کرے بلکہ نماز کا سجدہ ادا کرے یعنی آیت سجدہ پڑھ کر رکوع میں چلا جائے اور سجدہ ادا کرے تو ایسی صورت سجدۂ تلاوت ادا ہوگا یا نہیں؟المستفتی:۔ ابراہیم خان

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

آیت سجدہ تلاوت کرنے کے فوراً بعد نماز کا رکوع اور سجدہ ادا کیا تو سجدہ تلاوت ادا ہوگیا اگرچہ سجدہ تلاوت کی نیت نہ کی ہو.ایسا ہی فتاوی شامی میں ہے: لو ركع وسجد لها أي للصلاة فوراً ناب: أي سجود المقتدي عن سجود التلاوة بلا نية تبعاً لسجود إمامه لما مر آنفاً أنها تؤدى بسجود الصلاة فوراً وإن لم ينو. (رد المحتار، ٥٨٨/٢ )

اگر امام نے نماز کا رکوع اور سجدہ فوراً کرلیا تو مقتدی کا سجدۂ تلاوت بلانیت امام کی اتباع میں سجدہ کے ساتھ ادا ہوجائے گا جیسا کہ اوپر گزرا کہ سجدۂ تلاوت فوراً سجدۂ نماز سے ادا ہوجاتا ہے اگرچہ نیت نہ کی ہو۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجواب صحیح والمجیب مصیب
ابوالحسنین محمد عارف محمود معطر قادری



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner