AD Banner

{ads}

(شیخ کی نقل نہیں اجازت ضروری ہے)

 (شیخ کی نقل نہیں اجازت ضروری ہے)

بیان کیا جا تا ہے کہ ایک بڑھیا اپنے بیٹے کو تعلیم و تربیت کے لئے سرکار غوث پاک رضی اللہ تعا لی عنہ کے سپرد کر گئی ۔چند روز کے بعد آئی تو دیکھا کہ لڑ کا جو کی روٹی کھا تا ہے اور بہت زردو دبلا ہو گیا ہے مگرشیخ کی خد مت میں پہنچی تو دیکھا کہ شیخ کے سامنے ایک طباق مرغ کی ہڈیوں سے بھرا رکھا ہے جس کا گوشت شیخ نے تنا ول فر ما یا تھا ۔بڑھیا نے کہا کہ آپ مرغ کھا تے ہیں اور میرا لڑکا جو کی روٹی کھا تا ہے شیخ نے ان ہڈیوں پر ہاتھ رکھا اور کہا ’’ اس خدا کے حکم سے جو سڑی ہو ئی ہڈیوں میں جان ڈالتا ہے تو زندہ ہو جا ‘‘ جیسے ہی آپ نے یہ فرما یا وہ مرغ کھڑا ہو گیا اور بانگ دینے لگا تب شیخ نے بڑھیا سے کہا کہ تیرا لڑکا جب اس درجہ پر پہنچ جا ئے گا تب اس کو بھی اختیار ہو گا کہ جو جی چا ہے کھا ئے ۔ 

(۲)منقول ہے کہ بادشاہ کا وزیر جس کا نام عبد المقتدر تھا (ایک ہو شیار آدمی تھا کہ میزان منطق اسی کی تصنیف ہے )ایک دن شہریمن میںندا کرا دی کہ آؤ اور ہما رے مال و اسباب اور گھر کو لوٹ لو اور بر باد کر دو کہتے ہیں کہ اس وزیر کے مکان کی اینٹیں شیشے اور آبگینے کی تھیں (کہ تمام گھر میں شیشے کی طرح منھ گھر میں نظر آتا تھا ) اسی روز لوگوں نے مکان کو اس  طرح سے ڈھا دیا کہ دیواریں توڑ کر مٹی میں سے شیشے کی اینٹیں بھی نکال کر لے گئے اور رات کو چراغ جلانے کا بھی ٹھکا نا نہ رہا ۔وہ وزیر تیس برس تک فاقہ کشی کرتا رہا اور عوارف کا نسخہ سامنے رکھ کر بندگی اورعبا دت میں مشغول ہو گیا رات بھر قیام کر تا اور دن میںروزہ رکھتا مگر کچھ حاصل نہ ہوا ۔تیس سال کے بعد حضرت مخدوم شیخ نصیرالدین محمود قدس سرہٗ کی طرف رجوع کیا اور ان کی جا نب متوجہ ہوا حضرت مخدوم نے ایک عمل فر ما دیا کہ تھو ڑی مدت میں کشا ئش ہو گئی ۔(پیری مریدی کا بیان از تاج محمد واحدی)

طالب دعا

فقیر تاج محمدقادری واحدی





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner