AD Banner

{ads}

(ایک شعر کی وضاحت؟)

 (ایک شعر کی وضاحت؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا یہ شعر کفری ہے "جنتیں سجائی میں تیرے لیے چھوڑ دی خدائی میں نے تیرے لئے اگر کفری ہے اس شعر کے پڑھنے والے پر کیا حکم شرع لگے گا اور اگر کفری نہیں ہے تو اس شعر کی وضاحت فرمادیں عین کرم ہوگا؟
المستفتی:۔ محمد قاسم خان رضوی گجرات۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

 اسی طرح کے  ایک سوال کے جواب میں قاضی القضاء شیخ الاسلام والمسلمین سلطان الفقہا حضور تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری نوری الازہری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں یہ کلمۂ کفر تو نہیں ہے خدائی کے معنی یہاں پر الوہیت جو اللہ تبارک وتعالی کی صفت ہے اس معنی میں نہیں ہے بلکہ خدائی سے مراد ما سوا اللہ تبارک وتعالی کے سوا جو کچھ ہے وہ عالم ہے خدائی ہے اور اس کی تخلیق ہے یہاں خدائی سے مراد مخلوق ہے۔ (انوار تاج الشریعہ)

لہذا اس شعر کے پڑھنے والے پر کوئی شریعت مطہرہ کا حکم عائد نہیں ہوگا کیونکہ یہاں خدائی سے مراد مخلوق ہےواللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح  والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner