AD Banner

{ads}

( عورتوں کو مانگ میں سندور لگانا کیسا ہے؟)

 ( عورتوں کو مانگ میں سندور لگانا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسلمان عورتوں مانگ میں سیندور لگانا شرعاً کیسا ہے بحوالہ جواب دیں
المستفتی:۔عبد اللہ 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

مسلمان عورتوں کو اپنے مانگ میں سیندور یا اس کی مثل دوسرا کوئی رنگ جو سیندور کی جگہ استعمال ہوتا ہو لگانا حرام ہے ۔ایسا ہی فتاوی امجدیہ جلد نمبر ۴ صفحہ نمبر ۶۰ پر ہے ممتاز الفقہا بحر علم وعمل مخزن علوم شریعت حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں سیندور لگانا مثلہ میں داخل اور حرام ہے ـ نیز اس کا جرم  پانی بہنے سے مانع ہوگا جس سے غسل نہیں اترے گا (حوالہ فتاوی امجدیہ جلد نمبر ۴ صفحہ ۶۰؍ فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۳۴۹)

مذکورہ بالاتصریحات سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ مسلمان عورتوں کو سیندور لگانا حرام ہے یہ غیر مسلم کا شعار ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner