AD Banner

{ads}

( سود خور کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟)

 ( سود خور کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سود خور کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ نیز فاسق و فاجر کسے کہتے ہیں ان کو امام بنانا کیسا ہے؟
المستفتی:۔ حافظ تبریز عالم سسواں پٹھان

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

مذہب اسلام میں سود لینا اور دینا دونوں حرام ہے ـ سود کی حرمت نص قرآنیہ سے ثابت ہے قرآن حکیم میں ہے ـ واحل اللہ البیع وحرم الربواـ اللہ سبحانہ تعالی نے خرید وفروخت کو حلال جائز اور سود کو حرام قرار دیاـ لہذا سود لینے اور دینے والے کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی قابل اعادہ ہے ۔اب رہی بات فاسق وفاجر کسے کہتے ہیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے۔

احکام شرعیہ کی خلاف ورزی کرنے والا فاسق وفاجر ہے ـ مثلاً شراب پینے والا چوری کرنے والا جھوٹ بولنے والا غیبت کرنے والا سود کھانے والا رشوت لینے والا۔ابو داؤد شریف کی حدیث ہےلا یقبل اللہ صلاة من تقدم قوم وھم له کارھون یعنی جب امام کومقتدی کسی ناجائز فعل کی بنا پر برا سمجھیں تو ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں ہوتی ـ وجہ یہ کہ فاسق وفاجر کی شریعت نے اہانت ومذمت بیان کی ہےـ اور امام بنانے اس کی تعظیم وتکریم ہوتی ہےـ اور فاسق کی تعظیم ناجائز ہے ۔لہذا اس کی امامت بھی مکروہ ہوگی فاسق وفاجر کی اقتدا میں جو نمازیں پڑھی گئیں اس کو لوٹانا چاہئے۔( فتاوی شرعیہ جلد نمبر ۱صفحہ نمبر ۲۱۱ ۔۲۱۲)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner