AD Banner

{ads}

(بالغ ہونے کی عمر پتہ نہ ہو تو قضائے عمری کب سے پڑھیں؟)

(بالغ ہونے کی عمر پتہ نہ ہو تو قضائے عمری کب سے پڑھیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  قضائے عمری پڑھنے کے لیے بالغ ہونے کی کب  سے پائی گئی معلوم نہ ہو تو کب سے پڑھے؟
المستفتی:۔محمد جاوید۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

بالغ ہونے کی عمر آدمی چاہے عورت ہو یا مرد جب سے بالغ ہوتا ہے اُسی وقت سے اُس پر نماز،  روزہ وغیرہ فرض ہوجاتا ہے۔ عورت کم سے کم نو برس میں اور زیادہ سے زیادہ پندرہ برس میں بالغ ہوجاتی ہے اور مرد کم سے کم بارہ برس میں اور زیادہ سے زیادہ پندرہ برس میں بالغ ہوجاتا ہے۔ پندرہ برس کی عمر والے کو چاہے مرد ہو یا عورت شرع میں بالغ مانا جاتا ہے چاہے بالغ ہونے کی نشانیاں پائی جاتی ہوں یا نہ پائی جاتی ہوں۔(الدرالْمُخْتار و رَدُّالْمُحْتار، کتاب الحجر ، فصل: بلوغ الغلام بالاحتلام،۹/۲۵۹-۲۶۰ / عامہ کتب فقہ وفتاوی)

مزید میں یہ بھی عرض کردوں آسانی کے لئے ممتاز الفقہا حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی انصاری اعظمی  قدس سرہ اپنی کتاب بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں قضا کے ليے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑھے گا بَرِیُٔ الذِّمَّہ ہو جائے گا مگر طلوع و غروب اور زوال کے وقت کہ ان وقتوں میں نماز جائز نہیں۔(الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الأول في المواقیت وما یتصل بھا، الفصل الثالث، ج۱، ص۵۲)( جلد نمبر اول حصہ نمبر چہارم صفحہ نمبر ۷۰۲ قضاء نماز کا بیان / مسئلہ نمبر ۱۱)

لہذا جس نے کبھی نمازیں نہ پڑھی ہوں اور اب توفیق ہوئی اور قضائے عمری پڑھنا چاہتا ہے وہ جب سے بالغ ہوا ہے اُس وقت سے حساب لگائے اور تاریخِ بلوغ بھی نہیں معلوم تو احتیاط اسی میں ہے کہ عورت نوسال کی عمرسے اور مرد بارہ سال کی عمر سے نمازوں کا حساب لگائے۔ ایک دن کی قضاء نمازوں کی تعداد ۲۰رکعتیں ہیں۔ دورکعتیں فجرکی فرض ، چار ظہر کی فرض، چار عصر کی فرض ، تین مغرب کی فرض ، چار عشاء کی فرض اور تین واجب الوتر / اور پورے ایک سال قضاء نمازوں کی تعداد ۷۳۰۰ سو ہیں۔ نوٹ انگریزی تاریخ کے حساب سے سال میں تین سو پیسنٹھ دن ہوتے ہیں اور کبھی چھیاسٹھ بھی ہوتے ہیں اور عربی تاریخ کے حساب سے سال میں ۳۵۵ دن ہوتے ہیں تو اب ۳۶۵ کو ۲۰ سے ضرب دیجیئے تو کل ہوگئے ۷۳۰۰ سو ایک دن اور بڑھا لیجیئے تو کل تعداد رکعت ۷۳۲۰ اور عربی تاریخ کے حساب سے کل تعداد رکعت ۷۱۰۰ سو ہوئے فرائض و واجبات کی قضا ہیں سنن نوافل کی قضا نہیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی







Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner