AD Banner

{ads}

(وضو کے بعد میانی پر پانی چھڑکنا کیسا ہے؟)

 (وضو کے بعد میانی پر پانی چھڑکنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وضو کے بعد میانی پر پانی چھڑکنا کیسا ہے در اصل ہمارے یہاں ایک مولانا صاحب نے بتایا کہ وضو کرنے کے بعد میانی پر پانی چھڑک لینا چاہئے تو حضرت ہم سمجھ نہیں پائے کیوں اور کس لئے چھڑکنا ہے کرم فرمائیں رہنمائی فرمائیں ۔  
المستفتی:۔محمد ابرار رضا برکاتی ممبئی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

ہاں یہ وضو کے آداب مستحبہ میں سے ہے حدیث شریف میں بھی وارد ہے کہ ــ( کان النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اذ بال توضا ونضع فرجه ( ابو داؤد ونسائی) 

حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب پیشاب فرماتے وضو فرماتے اپنی شرمگاہ پر پانی چھڑکتے اس کا فائدہ دفع وسوسہ ہے یعنی نماز میں یہ وسوسہ نہ پیدا ہو کہ قطرہ آگیا ہے ـ جس کی ٹھنڈک محسوس ہو رہی ہے اگر پانی چھرک لیا ہے اور یہ وسوسہ پیدا ہوا تو یہ خیال بھی آئے گا کہ قطرہ نہیں بلکہ ہم نے خد ہی چھڑکا ہے ــ در مختار مندوبات وضو میں ہے ( ورش الماء علی الفرج وعلی السروال ) یعنی وضو کے بعد شرمگاہ اور پاجامہ پر پانی چھڑک لے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی

الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی









Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner