AD Banner

{ads}

(فجر وظہر کی سنت ترک کر دینا شرعاً کیسا ہے ؟)

 (فجر وظہر کی سنت ترک کر دینا شرعاً کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سنتیں چھوڑ دینا کیسا ہے خاص کر ظہر اور فجر؟ بحوالہ جواب دیں 
المستفتی:۔مولانا ساجد رضا عطاری پاکستان۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

تمام تر معتبر کتب فقہیہ میں یہی ہے مثلاً درمختار وغیرہ جن سنتوں پر شریعت میں تاکید آئی ہے انہیں سنتِ مؤکّدہ کہتے ہیں ، جو بغیر عذر ایک بار بھی ترک کرے وہ ملامت کا مستحق ہے اورترک کی عادت بنائے تو فاسق ہے ، اُس کی گواہی قبول نہیں اور وہ جہنم کاحق دار ہے اوربعض علماء کے نزدیک گمراہ اور گنہگار ہے ، اگرچہ اس کا گناہ واجب کے ترک سے کم ہے تلویح میں ہے کہ اس کا ترک حرام کے قریب ہے اورترک کرنے والا اِس کامستحق ہے کہ مَعَا ذَاللہ شفاعت سے محروم ہو جائے کیونکہ حضور اَقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا جو میری سنّت کو ترک کرے گا اسے میری شفاعت نہ ملے گی سنّتِ مؤکّدہ کو سُنَنُ الْہُدیٰ بھی کہتے ہیں۔ تاکید کے اعتبار سے سنتِ مؤکّدہ کے درجات کیا ہیں ملاحظہ فرمائیں سب سنتوں میں قوی تر سنّتِ فجر ہے  یہاں تک کہ بعض اس کو واجب کہتے ہیں ۔ سنتِ فجر کے بعد مغرب کی سُنّتوں کا درجہ ہے ، پھر ظہرکے بعد کی پھر عشا کے بعد کی ، پھر ظہر سے پہلے کی سنتیں ہیں اورزیادہ صحیح قول کے مطابق سُنّتِ فجر کے بعد ظُہر کی پہلی سنتوں کا مرتبہ ہے کہ حدیث میں خاص ان کے بارے میں فرمایا کہ جو ان کو ترک کرے گااُسے میری شفاعت نہ پہنچے گی۔ دوسری قسم غیر مؤکدہ ہے جس کو سنن الزوائد بھی کہتے ہیں۔ اس پر شریعت میں  تاکید نہیں  آئی، کبھی اس کو مستحب اور مندوب بھی کہتے ہیں  اور نفل عام ہے کہ سنت پر بھی اس کا اطلاق آیا ہے اور اس کے غیر کو بھی نفل کہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فقہائے کرام باب النوافل میں سنن کا بھی ذکر کرتے ہیں کہ نفل ان کو بھی شامل ہے۔ (ردالمحتار) لہٰذا نفل کے جتنے احکام بیان ہوں  گے وہ سنتوں  کو بھی شامل ہوں  گے، البتہ اگر سنتوں  کے لیے کوئی خاص بات ہوگی تو اس مطلق حکم سے اس کو الگ کیا جائے گا جہاں استثنا نہ ہو، اسی مطلق حکم نفل میں  شامل سمجھیں۔(درمختار ، کتاب الصلاة ، باب الوتر والنوافل ، ۲ /  ۵۴۸بحوالہ بہار شریعت جدید جلد  ۱ حصہ ۴ صفحہ ۶۶۲/ ۶۶۳ / سنن ونوافل کا بیان مطبوعہ دعوت اسلامی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی













Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner