AD Banner

{ads}

(دو چھواروں کی وجہ سے سال بھر کی عبادت معلق رہی)

 (دو چھواروں کی وجہ سے سال بھر کی عبادت معلق رہی)

بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم بن ادھم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مکہ مکرمہ میں دکاندار سے چھوارے خریدے، وہاں آپ نے سامنے دو چھوارے پڑے دیکھے اور یہ سمجھتے (ہوئے) آپ نے اٹھا لیے کہ یہ میرے ہی چھواروں سے باہر پڑے رہ گئے ہیں ، پھر وہاں سے آپ نے بیت المقدس کی راہ لی ، پھر ایک دن خواب میں دوفرشتوں کو یوں باتیں کرتے ہوئے پایا یہ کون شخص ہے دوسرے فرشتے نے کہا یہ ابراہیم بن ادہم زاہدِ خراسان ہیں لیکن ایک سال سے ان کی عبادت معلق ہے کیونکہ انہوں نے مکہ مکرمہ میں دو چھوارے دکاندار کے اٹھا لیے تھے،جب صبح ہوئی تو آپ مکہ مکرمہ کی جانب روانہ ہوئے۔ وہاں پہنچے تو دکاندار وصال کر چکا تھا، چنانچہ آپ نے اس کے لڑکے سے معافی طلب کی ۔ اس نے معاف کیا اور آپ بیت المقدس واپس تشریف لے آئے ۔ پھر ان دو فرشتوں کو دیکھا وہ گفتگو کر رہے ہیں کہ ابراہیم بن ادھم کی جو عبادت معلق کر دی گئی تھی اللہ تعالی نے اسے قبولیت کے شرف سے نواز دیا ہے، حضرت ابراہیم بن ادھم فرط مسرت سے رو پڑے اور خوشی کے باعث آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے بعدہ آپ کا معمول یہ کہ آپ ہفتے بھر میں صرف ایک دن رزق حلال سے کچھ تناول فرمایا کرتے ،(نزہۃ المجالس جلد دوم صفحہ 138 الکبیر پبلیکیشنز دہلی)

"" طالبِ دعا ""

محمد معراج رضوی واحدی براہی سنبھل یوپی ہند






हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner