AD Banner

{ads}

( عاشورہ کے روزہ کی فضیلت ؟)

 ( عاشورہ کے روزہ کی فضیلت ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ محرم الحرام میں روزہ رکھنے کی فضیلت کیا ہے اور کتنا روزہ رکھ سکتے ہیں جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی؟
المستفتی:۔محمد عبد اللہ ۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے عاشورہ کے دن خود بھی روزہ رکھا اور اپنے غلاموں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا صومو یوم عاشوراء یوم کانت الاانبیاء تصومہ فرمایا عاشورہ کے دن روزہ رکھو اس دن انبیاء کرام روزہ رکھتے تھے(بحوالہ جامع صغیر جلد نمبر۴ صفحہ نمبر ۲۱۵)

اس حدیث شریف کے تحت علامہ منادی رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ عاشورہ کے دن یعنی دس محرم الحرام شریف کی فضیلت بہت بڑی ہے اور اس کی حرمت وبزرگی قدیم زمانہ سے چلی آرہی ہے ابن رجب نے فرمایا کہ دس محرم شریف کے دن حضرت نوح علیہ السلام اور حضرت موسی علیہ السلام اور دیگر انبیاء کرام علیہم السلام نے روزہ رکھا ہے۔(بحوالہ فیض القدیر جلد نمبر ۴ صفحہ نمبر۲۱۵)

حدیث شریف میں ہےحضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول رحمت وبرکت صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا / رمضان شریف کے بعد افضل روزہ اللہ تعالی کا مہینہ محرم شریف میں عاشورہ کا روزہ ہے اور فرض نماز کے بعد افضل نماز رات کی نماز یعنی تہجد کی نماز ہےـ۔(بحوالہ مسلم شریف مشکوۃ شریف صفحہ نمبر ۱۷۱)۔(ملحضاً انوار البیان جلد نمبر۱ صفحہ نمبر۲۴۳)

مذکورہ بالاتصریحات و احادیث طیبہ سے ظاہر وباہر ہوگیا عاشورہ کے دن روزہ رکھنا سنت ہے اور بڑی فضیلت رکھتا ہے لہذا ہمیں محرم الحرام کے مہینے میں روزہ رکھنا چاہئے جیسا کہ یکم محرم کے بارے میں فرمان مصطفٰی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہے کہ جس نے ذی الحجہ کے آخری دن اور محرم کے پہلے دن  روزہ رکھا گویا اس نے گزشتہ سال کو روزوں میں ختم کیا یعنی سال بھر روزہ رکھا۔نوٹ۔ہمارے فقہائے کرام فرماتے ہیں سنت یہ ہے کہ محرم کی نویں اور دسویں دونوں تاریخ کو روزہ رکھے)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner