AD Banner

{ads}

( روزہ رکھ کر غسل میں تاخیر کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

 ( روزہ رکھ کر غسل میں تاخیر کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  زید رات میں سویا وقت سحری سے قبل زید کو غسل کی حاجت ہوگئی تو زید نے غسل کیے بغیر سحری کرلیا تو کیا ایسی حالت میں زیدکا روزہ درست ہوگا برائے مہربانی حوالہ کےساتھ جواب عنایت فرمائے ۔جواب کا منتظر ہوں
المستفتی:۔اسیر رضا دیناج دیناجپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مذکورہ میں احتلام ہونے سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ روزہ ٹوٹتا ہے ہاں البتہ غسل میں تاخیر کرنا جس سے نماز وغیرہ ترک ہوجائے تو حرام وگناہ ہے۔جیسا کہ ممتاز الفقہا حصور الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں۔احتلام ہوا یا غیبت کی تو روزہ نہ گیا ، اگرچہ غیبت بہت سخت کبیرہ ہے جنابت کی حالت میں  صبح کی بلکہ اگرچہ سارے دن  جنب رہا روزہ نہ گیا مگر اتنی دیر تک قصداً غسل نہ کرنا کہ نماز قضا ہو جائے گناہ و حرام ہے۔ حدیث میں  فرمایا: کہ جنب جس گھر میں ہوتا ہے، اس میں  رحمت کے فرشتے نہیں  آتے۔( بہار شریعت جلد نمبر ۱ حصہ نمبر پنجم ۵ صفحہ نمبر ۹۸۴ مسئلہ نمبر ۱۳/ ۱۴ ان چیزوں کا بیان جنسے روزہ نہیں جاتا)۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner