AD Banner

{ads}

انبیاء کرام کی تعدا د معین کر نا کیسا ہے؟

 (انبیاء کرام کی تعدا د معین کر نا کیسا ہے؟)

مسئلہ :کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ :انبیائے کرام علیہم السلام کی تعداد کتنی ہے؟بینوا توجرو ا 

 المستفتی غلام جیلا نی مبارک پور اعظم گڑھ  ۱۴۲۹؁ھ  

ا لجــواب بعو ن المجیب الوہاب ھو الھادی الی الصواب

   انبیائے کرام علیہم السلام کی تعداد متعین کرناجا ئز نہیں کہ خبریں اس باب میں مختلف ہیں اور مقدار معین پر ایمان رکھنے میں نبی کونبوت سے خارج ماننے اور غیر نبی کو نبی جا ننے کا احتمال ہے اور یہ دونوں با تیں کفر ہیں اور ایک روایت میں ایک لا کھ چو بیس ہزار ہیں اور دوسری روایت میں دو لا کھ چو بیس ہزار ہیں۔جیسا کہ علا مہ عبد العزیز پر ہار وی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں :عن ابی امامۃ قال قال ابوذر قلت  یارسول اللہ  ﷺ کم وفا ء عدۃ الانبیاء قال ما ئۃ الف واربعۃ وعشرون الفا وفی روایۃ ما ئتا الف و اربعۃ وعشرون الف والاولیٰ ان لا یقتصرعلی عدد التسمیۃ ۔اھ (نبراس ۲۸۱ مطبوعہ دیو بند )

لہٰذا یہ اعتقاد رکھنا ضروری ہے کہ اللہ تعا لیٰ کے ہر نبی ورسول علیہم الصلوۃ والتسلیم پر ہما را ایمان ہے ۔اھ ملخصا  واللہ تعا لی اعلم با لصواب
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی 

۷؍جما دی الآخر ۱۴۲۹؁ھ



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner